نئی دہلی : بھارت کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے بتایا کہ صنعتکار انیل امبانی اور ان کی کمپنی ریلائنس کمیونیکیشنز کے خلاف ایک فوجداری مقدمہ درج کر لیا، جس میں بھارت کے سب سے بڑے بینک کی جانب سے فراڈ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے بتایا کہ صنعتکار انیل امبانی اور ان کی کمپنی ریلائنس کمیونیکیشنز کے خلاف ایک فوجداری مقدمہ درج کر لیا، جس میں بھارت کے سب سے بڑے بینک کی جانب سے فراڈ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے الزام عائد کیا کہ ارب پتی مکیش امبانی کے چھوٹے بھائی انیل امبانی اور ریلائنس کمیونیکیشنز نے بینک کے ساتھ دھوکا دہی کی اور 30 ارب بھارتی روپے (344 ملین ڈالر) کے نقصان کا سبب بنے۔
جاری اعلامیے کے مطابق بھارت کی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے ممبئی میں انیل امبانی کے گھر اور اب دیوالیہ ہو چکی ریلائنس کمیونیکیشنز کے دفاتر پر چھاپے مارے۔
ادارے نے ایک پریس بیان میں کہا کہ انیل امبانی اور ان کی کمپنی نے بینک کے فنڈز کو متفقہ مقاصد کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے استعمال اور منتقل کیا۔
انیل امبانی اور ریلائنس کمیونیکیشنز کے ترجمان نے فوراً کوئی تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، اسی طرح ایس بی آئی کو بھی ای میل کے ذریعے پوچھے گئے سوالات کا فوری جواب نہیں ملا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارت کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی ریلائنس گروپ سے جڑے 35 مقامات پر چھاپے مارے تھے، جس کا مقصد منی لانڈرنگ اور عوامی فنڈز کے غلط استعمال کے الزامات کی تحقیقات کرنا تھا۔
ایک حکومتی ذرائع نے رپوٹرز کو بتایا تھا کہ ریلائنس گروپ نے اس وقت تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، لیکن گروپ کے ایک ذرائع نے الزامات کو مسترد کر دیا۔