بالی ووڈ اداکار سیف علی خان نے اس سال ممبئی میں اپنے ساتھ پیش آنے والے جان لیوا حملے کے دوران اپنے ذہن میں چلنے والے خیالات کو شیئر کیا ہے۔
سیف کا کہنا ہے کہ اس صدمے کے لمحات میں ان کی پوری زندگی ایک فلم کی طرح ان کی آنکھوں کے سامنے سے گزر گئی۔
سیف علی خان نے ایک انٹرویو میں اس رات کی تفصیلات بیان کیں جب جنوری کے مہینے میں آدھی رات کے وقت ایک ناگہانی حملہ آور نے ان کے گھر میں گھس کر حملہ کیا تھا۔ 55 سالہ اداکار نے نہ صرف اس خطرناک صورتحال کا ڈٹ کر مقابلہ کیا بلکہ اپنے بچوں کی حفاظت بھی یقینی بنائی، جو اس المناک واقعے کے عینی شاہد تھے۔
اس جانی لیوا حملے میں سیف علی خان کو کافی چوٹیں آئیں، جن کی وجہ سے انہیں اسپتال میں داخل کرنا پڑا اور سرجری کروانی پڑی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اس وار سے بچ نکلنا ایک قسم کا معجزہ محسوس ہوتا ہے۔ سیف کے مطابق ریڑھ کی ہڈی کے قریب لگنے والا زخم انتہائی خطرناک تھا اور محفوظ رہ جانے پر وہ خود کو بہت خوش قسمت تصور کرتے ہیں۔
زخمی حالت میں فرش پر پڑے ہوئے، سیف کو اپنی زندگی کے بیش بہا پہلوؤں کا احساس ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ان کے ذہن میں یہ بات گردش کر رہی تھی کہ زندگی کس قدر خوبصورت ہے۔ اپنی دولت اور عیش و آرام سے کہیں زیادہ، ان کے خیالات اپنی اہلیہ، بچوں اور زندگی کے ان قیمتی لمحات پر مرکوز تھے، جو ان کے لیے سب کچھ ہیں۔
یاد رہے کہ یہ واقعہ 16 جنوری کو پیش آیا تھا، جب سیف علی خان نے حملہ آور کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ زخمی ہونے کے بعد انہیں ممبئی کے لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کا کامیاب آپریشن ہوا۔