اسلام آباد / کابل — پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے کے بعد خطے کے تین اہم ممالک ایران، قطر اور سعودی عرب نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل، مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کو حل کریں۔
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے سرکاری ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک براہِ راست انٹرویو میں کہا کہ ایران خطے میں استحکام کے لیے دونوں پڑوسی ممالک کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا "ہمارا موقف واضح ہے کہ دونوں فریقوں کو تحمل سے کام لینا چاہیے۔ خطے میں استحکام، پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں توازن سے وابستہ ہے۔”
اسی طرح قطر نے بھی حالیہ کشیدگی پر "گہری تشویش” کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
قطری وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا "دونوں فریقین بات چیت اور سفارت کاری کو ترجیح دیں تاکہ تنازعات مزید نہ بھڑکیں اور علاقائی امن و استحکام کو نقصان نہ پہنچے۔”
سعودی عرب نے بھی کشیدگی کے بڑھنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مملکت خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے تمام فریقوں سے ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی توقع رکھتی ہے۔
سعودی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا "مملکت دونوں ممالک سے کشیدگی میں کمی، تحمل اور خطے میں امن و استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھنے کی اپیل کرتی ہے۔ سعودی عرب امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے تمام علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور برادر پاکستانی و افغان عوام کے لیے خوشحالی کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔”
ماہرین کے مطابق، پاک افغان سرحد پر بڑھتی ہوئی جھڑپیں نہ صرف دوطرفہ تعلقات بلکہ علاقائی سلامتی کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہیں۔ اس صورتحال میں ایران، قطر اور سعودی عرب کی سفارتی کوششیں خطے میں کشیدگی کم کرنے اور مکالمے کو فروغ دینے کی اہم کوشش قرار دی جا رہی ہیں۔

