ٹوکیو — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کے روز جاپان پہنچ رہے ہیں جہاں نئی جاپانی وزیرِاعظم سانے تاکائیچی تجارتی تناؤ کو کم کرنے اور ذاتی سطح پر دوستانہ تعلقات قائم کرنے کے لیے ایک منفرد سفارتی حکمتِ عملی پر غور کر رہی ہیں — اور اس حکمتِ عملی کی علامت ہو سکتا ہے امریکی فورڈ F-150 ٹرک۔
جاپانی حکومت کی جانب سے فورڈ ٹرکوں کا ایک بیڑا خریدنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جسے ٹرمپ کے لیے ایک مثبت اشارہ سمجھا جا رہا ہے، اگرچہ ماہرین کے مطابق یہ جاپان کی تنگ شہری سڑکوں پر ناقابلِ عمل ہو سکتا ہے۔
پہلی خاتون وزیرِاعظم کا پہلا سفارتی امتحان
سانے تاکائیچی، جو جاپان کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیرِاعظم ہیں، نے صرف گزشتہ ہفتے عہدہ سنبھالا ہے اور ایک کمزور سیاسی اتحاد کی سربراہی کر رہی ہیں۔ ان کے لیے ٹرمپ کے ساتھ تعلقات استوار کرنا ان کا پہلا بڑا سفارتی چیلنج ہے۔
ٹرمپ نے فورڈ ٹرکوں کے خیال کو پسند کرتے ہوئے کہا “وہ اچھا ذوق رکھتی ہیں، یہ ایک شاندار ٹرک ہے۔”
دونوں رہنماؤں نے ہفتے کے روز فون پر بات چیت بھی کی۔ تاکائیچی نے خود کو سابق وزیراعظم شنزو آبے کے سیاسی نظریات کی وارث قرار دیا — جو ٹرمپ کے پسندیدہ جاپانی رہنما تھے۔
تجارتی تعلقات میں نیا باب
تاکائیچی کی حکومت ٹرمپ کی جانب سے حالیہ ٹیرف پالیسیوں کے باعث پیدا ہونے والے تجارتی تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ اتحادی ممالک کو زیادہ امریکی مصنوعات خریدنی چاہئیں اور امریکہ میں سرمایہ کاری بڑھانی چاہیے۔
دونوں ممالک کے درمیان ملاقاتیں اس ہفتے ہوں گی، جن کے بعد ٹرمپ کی ملاقات چینی صدر شی جن پنگ سے جنوبی کوریا میں متوقع ہے۔
جاپان کی جانب سے بھاری سرمایہ کاری
گزشتہ ستمبر میں جاپان نے امریکہ میں 550 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر رضامندی ظاہر کی تھی جس کے بدلے ٹرمپ نے جاپانی مصنوعات پر ٹیرف 25 فیصد سے کم کر کے 15 فیصد کر دیا تھا۔
جاپان اب چاہتا ہے کہ نئی سرمایہ کاری میں جاپانی کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کو ترجیح دی جائے۔
جاپانی وزیرِتجارت ریوسی اکازوا کے مطابق “بہت سی جاپانی کمپنیاں کمپیوٹر چِپس اور توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں۔”
فورڈ ٹرک: ایک علامتی تحفہ یا عملی منصوبہ؟
جاپانی میڈیا کے مطابق، تاکائیچی ممکنہ طور پر فورڈ F-150 ٹرکوں کو ٹوکیو میں نمائش کے لیے پیش کریں گی تاکہ ٹرمپ خود انہیں دیکھ سکیں۔
یہ ٹرک وزارتِ ٹرانسپورٹ کے لیے سڑکوں اور انفراسٹرکچر کے معائنے میں استعمال ہو سکتے ہیں، لیکن خدشہ ہے کہ یہ بڑے سائز کے باعث جاپان کی تنگ سڑکوں پر ٹریفک میں رکاوٹ بنیں گے۔
مزید برآں، ٹویوٹا موٹر کارپوریشن کے چیئرمین اکیو ٹویوڈا بدھ کے روز ٹرمپ کے اعزاز میں عشائیے کے دوران جاپان میں امریکی ساختہ کاروں کی درآمد کا منصوبہ پیش کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ اور آبے کی یادیں
ٹرمپ نے تاکائیچی کے بارے میں کہا “وہ مسٹر آبے کی ایک عظیم دوست ہیں، جو خود ایک عظیم آدمی تھے۔”
یاد رہے کہ 2016 میں شنزو آبے نے ٹرمپ کو ان کی پہلی انتخابی کامیابی پر ایک اعلیٰ معیار کا گولف کلب تحفے میں دیا تھا، اور دونوں رہنما گولف کے شوق میں قریبی دوست بن گئے تھے۔
تاکائیچی کی ٹرمپ کے ساتھ قربت بلاشبہ ان کے لیے سیاسی فائدہ لا سکتی ہے، مگر ماہرین کے مطابق، آبے کے ساتھ تعلقات پر ضرورت سے زیادہ انحصار ان کے سیاسی توازن کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

