پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے اس ہفتے ایک لاکھ کا بیریئر توڑنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا لیکن کامیابی نہ مل سکی،،
اس کاروباری ہفتے کے آخری روز یعنی جمعہ کو اسٹاک مارکیٹ نے پہلے سیشن میں 99 ہزار 623 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو عبور کیا،، خیال تھا کہ دوسرے سیشن میں مارکیٹ ایک لاکھ کا بیریئر توڑ دے گی لیکن ایسا نہ ہو سکا،،
مجموعی طور پر پانچ کاروباری سیشنز میں ہنڈرڈ انڈیکس میں 3035 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا،، مارکیٹ 97 ہزار 798 پوائنٹس پر بند ہوئی،،
جون سے اب تک شرح سود میں 7 فیصد کمی نے میوچل فنڈز اور مالیاتی اداروں کو اپنا پیسہ بینکوں کے فکسڈ ڈپازٹس سے نکالنے پر مجبور کیا،، ایک طرف مقامی سرمایہ کار Net Buyers تھے تو دوسری طرف فارن انویسٹرز نے 8 کروڑ 45 لاکھ ڈالر کے حصص فروخت کئے،،
اس ہفتے کاروباری حجم 4 ارب 95 کروڑ شیئرز سے تجاوز کر گیا،، کاروباری مالیت 172 ارب روپے سے زائد رہی،، سرمایہ کاروں نے 311 ارب روپے یعنی ایک ارب 12 کروڑ ڈالر کا بڑا منافع کمایا،، مارکیٹ کیپٹلائزیشن 12 ہزار 518 ارب روپے کی نئی بلندی پر پہنچ گئی،،