برطانوی اخبار "ٹیلی گراف” نے ایک تحقیق شائع کی ہے جس میں ماہرین کے حوالے سے ایسے آسان اور سادہ طریقے بتائے گئے ہیں جن کو اپنا کر موسم سرما کے دوران میں صحت کی حفاظت کی جا سکتی ہے۔ یہ 10 طریقے درج ذیل ہیں :
1 – دھوپ
خاتون ڈاکٹر سووا اموتھالنگم کے مطابق موسم سرما میں دن کے اوقات میں کھڑکی کے نزدیک بیٹھنا چاہیے یا پھر باہر 10 منٹ چہل قدمی کرنا چاہیے۔ مثلا صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک دھوپ اپنی انتہا پر ہوتی ہے۔ اس دوران میں قدرتی روشنی کے سامنے رہنا انسانی جسم کی اندرونی گھڑی منظم رکھنے میں مدد گار ہوتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ مثالی قدرتی روشنی والے دفاتر میں کام کرتے ہیں ان میں سر درد کی شکایت 63% کم دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ ایسے لوگوں میں نیند کا غلبہ 56% کم رہا۔
2 – صفائی کے انتظامات
ڈاکٹر اموتھالنگم کے مطابق گھر کے اندر ڈھیر ہونے والے "کچرے کے مواد” میں تقریبا ایک تہائی باہر سے آتا ہے۔ خواہ وہ ہوا کے ذریعے ہو یا پھر جوتوں میں لگ کر آئے۔ لہذا صفائی کے انتظامات ایک اہم چیز ہے بالخصوص موسم سرما میں جب نزلہ، ٹھنڈ اور فلو جیسے وائرس سب سے زیادہ پھیلتے ہیں۔ ڈاکٹر اموتھالنگم ہدایت کرتی ہیں کہ دونوں ہاتھوں کو 20 سیکنڈ تک دھویا جائے۔ اس کے علاوہ جوتوں کو گھر میں داخل ہونے پر اتار دیا جائے اس طرح گندگی، جراثیم اور وائرس کے ذرات کا پھیلاؤ روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
3 – وٹامن سی (C)
ہم میں سے بہت سے لوگ یہ جانتے ہیں کہ وٹامنC سے بھرپور غذایں کھانے سے انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مدد مل سکتی ہے۔ تاہم ایک خاتون ماہر غذائیات میڈوز کہتی ہیں کہ پانی میں دیر تک پکانے کے طریقے غذا میں وٹامنC کی مقدار کم کر دیتے ہیں۔ میڈوز ہدایت دیتی ہیں کہ حتی الامکان تازہ اور مقامی غذائی اشیاء خریدی جائیں اور پہلے سے تیار شدہ کھانوں کی چیزوں سے اجتناب کیا جائے۔ اس بات کے پیش نظر کہ وٹامنC کی عمر مختصر ہوتی ہے۔ میڈوز مزید کہتی ہیں کہ سبزیاں پکاتے ہوئے اسے پہلے سے ابلے ہوئے پانی میں ڈالنا چاہیے۔
4 – پتوں والی سبزیاں
خاتون غذائی معالج روشی بھوانیا دماغی صحت کے لیے جن سبزیوں کو تجویز کرتی ہیں ان میں سبز پتوں والی سبزیاں شامل ہیں۔ مثلا پتوں والے شلجم، پالک، چقندر …اور اناج جیسے دالیں، براؤن چاول … اور اسی طرح صحت بخش چکنائی جیسے زیتون کا تیل، بادام، اخروٹ … اور چکنائی والی مچھلیاں جیسے سالمن، میکریل، اور سارڈینز وغیرہ .
5 – بیجوں کا مرکب
ایک نئے تحقیقی مطالعے کے مطابق خوراک میں میگنیشیم کی کم مقدار (دن میں 300 ملی گرام سے کم) کئی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے روشی بھوانیا کہتی ہیں کہ اس کا حل بیجوں اور میوہ جات کا سہارا لینا ہے اور یہ دونوں ہی بہترین ذرائع ہیں۔
6 – شام کے اوقات میں ورزش
طویل عرصے سے یہ خیال پھیلا ہوا تھا کہ سونے کے وقت سے بہت قریب ورزش کی سرگرمی سے انسان بے خوابی کا شکار ہو سکتا ہے۔ تاہم اب ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مختصر دورانیے کی ہلکی پھلکی ورزش کے نتیجے میں بہتر نیند آ سکتی ہے۔ ایک ذاتی تربیت کار اور مصنفہ لوینا مہتا کہتی ہیں کہ "ورزش کرنے سے انسانی موڈ بہتر ہو سکتا ہے اور یہ ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اور خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول میں بھی مدد دیتی ہے”۔
7 – "10-3-2-1-0” کا فارمولا
لیپنگ اسکول کے بانی اور بیڈ ڈائریکٹر ڈاکٹر جے میڈوز کہتے ہیں کہ سونے کے نظام الاوقات کا تحفظ جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ سونے کا منظم وقت ہر رات انسانی جسم کی اندرونی گھڑی کو ہم آہنگ رکھنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ اس سے ہارمونوں، میٹابولزم اور قوت ادراک منظم ہوتی ہے۔ اسی طرح یہ سیروٹونن اور ڈوپامن جیسے نیورو ٹرانسمیٹروں کو بھی منظم رکھتا ہے۔ یہ جذبات کے توازن کے لیے ضروری ہے اور اس سے مایوسی اور اضطراب میں کمی ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر میڈوز "10-3-2-1-0” کا فارمولا تجویز کرتی ہیں … یعنی کہ سونے سے 10 گھنٹے قبل کیفین چھوڑ دی جائے، 3 گھنٹے قبل کھانا چھوڑ دیا جائے، 2 گھنٹے قبل کام کرنا چھوڑ دیا جائے، 1 گھنٹہ قبل اسکرین کا استعمال چھوڑ دیا جائے اور صبح میں سویا نہ جائے۔
8 – مختصر قیلولہ
نئی طبی تحقیقوں سے واضح ہوتا ہے کہ قیلولہ (سہ پہر کے وقت آرام کرنا) فوری طور پر ذہنی کارکردگی کا معیار بہتر بناتا ہے اور طویل عرصے کے لیے دماغی صحت کی حفاظت میں مدد کرتا ہے۔ ڈاکٹر میڈوز کے مطابق 10 سے 20 منٹ کا قیلولہ ایک مثالی دورانیہ ہے۔ بالخصوص قیلولے کے دورانیے کو مختصر رکھنے سے انسان گہری نیند میں جانے سے محفوظ رہتا ہے جس میں اسے پہلے سے زیادہ نیند محسوس ہوتی ہے۔ ڈاکٹر میڈوز قیلولے کے وقت کے لیے تجویز دیتی ہیں کہ یہ آدھے دن اور سہ پہر 3 بجے کے بیچ کیا جانا چاہیے جب انسانی جسم قدرتی طور پر تھکاوٹ اور غنودگی محسوس کرتا ہے۔
9 – سونا میں 15 منٹ گزارنا
سونا حمام لینا انسانی جسم میں کولیسٹرول کی سطح، فشار خون، امراض قلب اور دماغی فالج کے خطرات کو کم کرتا ہے۔ ایک نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہفتے میں صرف تین دن جم میں ورزش کے بعد سونا میں 15 منٹ گزارنے کے نتیجے میں خون کا دباؤ بہت بہتر ہو جاتا ہے۔ باقاعدگی کے ساتھ سونا حمام لینے سے ذہنی صحت کے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔
10 – بڑے کھانے کی تیاری
ڈاکٹر میڈوز کا کہنا ہے کہ انسانی جسم میں ہاضمے کا عمل کھانے کی خوشبو اور اس کی تیاری کے ساتھ ہی شروع ہو جاتا ہے۔ جسمانی طور سے کھانا کھانے سے قبل کے مراحل ہاضمے کے مثالی عمل اور کھانے سے غذائی عناصر جذب کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ اس لیے یہ بات بہت اہم ہے کہ کھانے کا ایک وقت متعین کیا جائے اور وقت لگا کر کھانا اچھی طرح چبا کر کھایا جائے۔ اس طرح لعاب میں موجود ہاضمے کے انزائم کھانے کو تحلیل کر سکتے ہیں۔