سائنسدان اس زمین سے باہر ایک دوسرے سیارے پر زندگی کے آثار تلاش کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
K2-18 نامی یہ سیارہ ہماری زمین سے بہت دور ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ سے کچھ ایسے کیمیکلز اور مالیکولز نظر آئے ہیں جس سے اس سیارے پر زندگی کے موجود ہونے کا پتہ چلتا ہے۔ تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے اس بارے میں حتمی طور پر ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ ابھی مزید اعداد و شمار اکٹھے کرنے ہوں گے
سائنسدانوں کا کہنا ہے ‘یہ سب سے ٹھوس ثبوت ہے لیکن ممکنہ طور پر وہاں زندگی موجود ہے۔ ہم ایک سے دو سال کے اندر اس سگنل کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کے انسٹیٹیوٹ آف آسٹرونومی کے ماہر فلکیات نِکو مدھوسودھن نے کہا، جو آسٹرونومیکل جرنل لیٹرز میں شائع ہونے والی تحقیق کے سرکردہ مصنف ہیں، یہ ایک غیر زمینی دنیا پر ملنے و الے اولین اشارے ہیں جو ممکنہ طور پر آباد ہے
نِکو مدھوسودھن نے کہا کہ یہ نظام شمسی سے باہر زندگی کی تلاش میں ایک تبدیلی کا لمحہ ہے، جہاں ہم نے یہ ثابت کیا ہے کہ موجودہ سہولیات کے ساتھ ممکنہ طور پر قابل رہائش سیاروں میں بایوسگنیچرز کا پتا لگانا ممکن ہے۔
نکو مدھوسودھن کا کہنا تھا کہ K2-18 b زمین سے 8.6 گنا زیادہ کمیت رکھتا ہے اور اس کا قطر ہمارے سیارے سے تقریباً 2.6 گنا بڑا ہے، یہ اپنے ستارے کے گرد ’ قابل رہائش زون ’ میں مدار میں گھومتا ہے( قابل رہائش ایک ایسا فاصلہ جہاں سیارے کی سطح پر مائع پانی، جو زندگی کے لیے ایک اہم جزو ہے، موجود ہو سکتا ہے )