ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات 19 اپریل بروز ہفتہ روم میں ہونے جا رہے ہیں، جن کی تصدیق ایران اور عمان کی وزارت خارجہ نے باضابطہ طور پر کر دی ہے۔ ان مذاکرات کا مقصد خطے میں جاری کشیدگی کے پس منظر میں سفارتی روابط کی بحالی اور اعتماد سازی کی کوششوں کو دوبارہ فعال بنانا ہے۔
اومانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے "روم کا انتخاب لاجسٹک سہولتوں کی بنیاد پر کیا گیا، اور سلطنت عمان مذاکراتی عمل میں ثالث اور سہولت کار کی حیثیت سے اپنی خدمات جاری رکھے گی۔”
ایرانی وزارت خارجہ نے بھی اس پیش رفت کو مثبت قدم قرار دیا ہے اور واضح کیا کہ "اومان مستقبل میں بھی تہران اور واشنگٹن کے درمیان رابطے کا ذریعہ رہے گا۔”
اگرچہ مذاکرات کے سرکاری نکات کو ابھی ظاہر نہیں کیا گیا، لیکن سفارتی ذرائع اور علاقائی تجزیہ کاروں کے مطابق گفتگو میں درج ذیل موضوعات شامل ہو سکتے ہیں:
- ایران کا جوہری پروگرام اور IAEA کے ساتھ تعاون
- پابندیوں میں نرمی یا مشروط ریلیف
- غزہ کی صورتحال اور اسرائیل-حماس جنگ کے اثرات
- بحیرہ احمر میں تجارتی جہاز رانی پر بڑھتا خطرہ
- خطے میں امریکی فوجی موجودگی اور ایرانی تحفظات