عبدالرحمان بخاری گلگت
گلگت بلتستان کی خوبصورت ، حسین اور دلکش وادیوں کی سیر کی خواہش لیکر گجرات سے چار نوجوان گھروں سے اپنی گاڑی لیکر 12 مئی کو نکلے شاھراہ قراقرم پر سفر کرتے ہوئے وہ پہلے ھنزہ گئے جہاں انہوں نے تفریحی مقامات کی سیر کی تصاویر بنائی اور اپنے دورے کو یادگار بنانے کی کوشش کی یہاں سے وہ 15 مئی کو گلگت آئے اور یہاں رات گزار کر اگلے روز انہوں نے گھر والوں کو بتایا کہ وہ سکردو جارہے ہیں جس کے بعد ان ان کا گھر والوں سے رابطہ نھیں ھوا لواحقین نے پانچ روز تک رابطہ نہ ھونے پر ان کی تلاش شروع کی اس دوران گلگت بلتستان حکومت اور ادارے بھی متحرک ھوئے اور سرچ آپریشن شروع کیا گیا 23 مئی کو سسی میں واقع فارسٹ چیک پوسٹ کے سی سی ٹی وی کیمرے میں گاڑی کو دیکھا گیا اور استک چیک پوسٹ میں گاڑی کی انٹری چیک کی گئی تو رجسٹر میں اندراج نہ ھونے پر درمیانی علاقے میں تلاش کی گئی تو گنجی پڑی کے مقام پر سینکڑوں فٹ گہری کھائی میں گاڑی دیکھائی دی جائے حادثہ کا معائنہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ ڈرائیور کی ناتجربہ کاری ، ڈرائیونگ کے دوران نیند آنے اور تیز رفتاری کے باعث پیش آیا ھوگا جس جگہ یہ حادثہ پیش آیا وہاں سڑی کنارے حفاظتی دیوار/ حفاظتی جنگلے لگے ھوئے نھیں ہیں اگر اس جگہ مناسب حفاظتی انتظامات ھوتے تو شائد حادثے میں قیمتی جانوں کا نقصان نہ ھوتا یا کم از کم وہاں حادثے کے آثار ملنا ممکن ھوتا لیکن صد افسوس کہ گلگت سکردو روڑ کی تعمیر کے دوران ایسے پر خطر مقامات پر حفاظتی انتظامات پر توجہ نھیں دی گئی ہے
گلگت سکردو روڑ پر پیش آنے والا یہ کوئی پہلا حادثہ نھیں ھے اس شاھراہ پر آئے روز اس طرح کے حادثات پیش آتے ہیں جن میں قیمتی انسانی جانوں کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے
شاھراہ قراقرم ھو ، شاھراہ بلتستان یا پہاڑی علاقوں میں کوئی اور سڑک ھو یہاں ڈرائیونگ میدانی علاقوں کی نسبت بہت خطرناک ھے قدم قدم خطرناک موڈ ، لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات ، اترائی میں پیشہ ورانہ ڈرائیونگ یا مہارت نہ ھو تو حادثات پیش آسکتے ہیں یہاں سڑکیں پہاڑوں کا سینہ چیر کر تعمیر کی جاتی ہیں جو زمین کی سطح سے سینکڑوں فٹ بلندی پر بھی ھوتی ہیں پھر سڑکوں کی مرمت دیکھ بھال اور صفائی کے عمل میں فقدان کی وجہ سے بھی حادثات پیش آسکتے ہیں
گلگت بلتستان کی سیر کے لیے آنے کے لیے ضروری ہے کہ گاڑی بھی اس علاقے کے حالات کے مطابق ھو اور ڈرائیونگ میں مہارت اور تجربے کے حامل ڈرائیور کی خدمات حاصل کی جائے ۔
گجرات کے چار دوستوں کے پیش آنے والا حادثہ نہ پہلا اور نہ ہی آخری حادثہ ھے حکومت کو سڑکوں پر حفاظتی انتظامات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ یہاں آنے والے سیاحوں کے ساتھ ساتھ ان سڑکوں پر سفر کرنے والے مقامی لوگوں کی جانوں کے تحفظ کو ممکن بنایا جاسکے