تل ابیب : ایران نے جوابی کارروائی ’وعده صادق 3‘ کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف مقامات پر میزائل حملے کر دیے، گزشتہ رات سے جاری حملوں میں اسرائیل کی کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں جب کہ ان حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی خاتون سمیت 3 ہلاک اور 80 اسرائیلی شہری زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 150 سے زائد ہائیپر سانک اور بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔
ایران کی جانب سے کیے گئے تازہ حملے میں تل ابیب میں اسرائیلی جوہری تحقیقی مرکز پر میزائل حملہ کیا گیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق ایران کے حملوں میں تقریباً 80 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جن میں سے ایک خاتون سمیت 3 افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئے، باقی افراد کو معمولی سے درمیانے درجے کے زخم آئے یا انہیں شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، درجنوں افراد تاحال زیر علاج ہیں، جب کہ کچھ زخمیوں کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔
کئی میزائل وسطی اسرائیل میں گرے، جن میں تل ابیب کے علاقے میں بڑے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور کئی مقامات پر دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملوں میں اشددود، تل ابیب، حیفہ اور بیرشیبا میں اسٹریٹیجک اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی میزائل اور ڈرون تل ابیب تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے جب کہ میزائل حملے آغاز ہیں، اسرائیل کا کوئی حصہ بھی محفوظ نہیں رہے گا۔
اس سے قبل، ایران نے ہفتہ کی علی الصبح اسرائیل پر چوتھا حملہ کیا جس میں ایک میزائل تل ابیب کے عین وسط میں ہدف پر آکر گرا، تاہم ایران کی جانب سے داغے گئے زیادہ تر میزائل اسرائیل کے دفاعی نظام نے فضا ہی میں تباہ کردیے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل تل ابیب میں گرے ہیں۔
دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو روکنے کے لیے دفاعی نظام متحرک ہے، جب کہ تمام شہریوں کو پناہ گاہوں کی طرف جانے کا حکم دیا گیا ہے۔
علاہ ازیں، اسرائیلی فوج نے ایرانی حملوں سے تباہی کی فوٹیج بنانے پر پابندی عائد کر دی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق نئے ایرانی حملے میں تل ابیب میں 50 منزلہ عمارت کو نقصان پہنچا جب کہ اسرائیلی حکام نے شہریوں کو دوبارہ بنکرز میں جانے کی ہدایت کردی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اسرائیل کے ایران پر اب تک کے سب سے بڑے حملوں کے بدلے میں سیکڑوں بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔