بوگوٹا – کولمبیا کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کے 57 فوجی اہلکاروں کو ایسے مقامی شہریوں نے اغوا کر لیا ہے جو مبینہ طور پر FARC کے منحرف گروپوں کے زیرِ اثر ہیں۔ یہ واقعہ جنوب مغربی صوبے کا کا کے پہاڑی علاقے ایل پلیٹڈو میں پیش آیا، جو منشیات کی اسمگلنگ اور مسلح تصادم کے لیے بدنام علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔
فوجی حکام کے مطابق، اغوا کاروں نے مقامی شہریوں کو دھمکی دے کر یا زبردستی اس کارروائی میں ملوث کیا۔ اغوا کا واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب کولمبیا طویل عرصے سے 2016 کے امن معاہدے کے بعد ایک نازک امن دور سے گزر رہا ہے، اور تشدد کے پرانے سائے دوبارہ منڈلا رہے ہیں۔
اگرچہ FARC (کولمبیا کی انقلابی مسلح افواج) کی مرکزی قیادت نے امن معاہدے پر دستخط کیے تھے اور بیشتر جنگجوؤں نے ہتھیار ڈال دیے تھے، لیکن منحرف گروپوں نے نہ صرف صلح مسترد کی بلکہ اب بھی مسلح سرگرمیوں، بھتہ خوری، اور کوکین کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔
کا کا صوبہ ان باغی دھڑوں کی ایک اہم پناہ گاہ کے طور پر جانا جاتا ہے، جہاں حکومتی اثرورسوخ محدود اور سکیورٹی انتہائی کمزور ہے۔
یہ واقعہ امن معاہدے کی ناکامیوں اور ریاست کی عملداری کی کمزوریوں کو اجاگر کرتا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی مبصرین نے کولمبیا کی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ امن معاہدے پر ازسرِ نو عملدرآمد کو یقینی بنائے غیر مستحکم علاقوں میں تحفظ کو بہتر بنائے اور مقامی آبادی کو مسلح گروپوں کے اثر سے بچانے کے لیے سماجی ترقیاتی منصوبے شروع کرے
کولمبیا کی وزارت دفاع کے مطابق، اتوار کی رات تک علاقے میں فوجی کمک روانہ کی جا چکی ہے تاکہ علاقے کو محفوظ کیا جا سکے اور مغوی فوجیوں کی بازیابی کے لیے آپریشن کا آغاز کیا جا سکے
تاحال حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا اغوا کاروں سے بات چیت شروع ہو چکی ہے یا کسی قسم کے نقصان یا زخمیوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔