کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے اسٹیل انڈسٹری میں کارٹلائزیشن کے خلاف بڑا فیصلہ سنا دیا،کمیشن نے دو بڑی کمپنیوں عائشہ اسٹیل ملز اور انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈکو قیمتوں کے گٹھ جوڑ میں ملوث قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
کمپٹیشن کمیشن کے مطابق ان دونوں کمپنیوں نے تین سال کے دوران خام اسٹیل کی قیمتوں میں غیرمعمولی، اوسطاً 111 فیصد اضافہ کیا، جس کے نتیجے میں فی ٹن قیمت میں ایک لاکھ 46 ہزار روپے کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ اس اقدام سے صارفین پر بھاری مالی بوجھ پڑا۔
عائشہ اسٹیل ملز پر 64 کروڑ 83 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا، انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ کو 91 کروڑ 42 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔یہ فیصلہ چیئرمین کمپٹیشن کمیشن کبیر سدھو اور ممبر بشریٰ ناز پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سنایا۔
کمیشن کے مطابق دونوں کمپنیوں نے 2021 سے 2024 کے دوران قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے لیے گٹھ جوڑ کیا، جس سے مارکیٹ میں مسابقت کا خاتمہ ہوا اورصارفین کو نقصان پہنچا۔
کمیشن نے دونوں کمپنیوں کو 60 دن کے اندر جرمانے کی رقم جمع کرانے کی ہدایت کی ہے،بصورت دیگر روزانہ ایک لاکھ روپے اضافی جرمانہ عائد کیا جائے گا،چیئرمین کبیر سدھو کا کہنا ہے کہ کسی بھی مارکیٹ میں کارٹل سازی برداشت نہیں کریں گے،مقابلے کے قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی جاری رہے گی۔