واشنگٹن / قاہرہ — وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 13 اکتوبر کو اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) سے ایک اہم خطاب کریں گے۔ اس موقع پر وہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی، غزہ کی جنگ بندی، اور اسرائیل و عرب دنیا کے تعلقات کے مستقبل پر اپنی حکومتی پالیسی پیش کریں گے۔
بیان کے مطابق، صدر ٹرمپ مقامی وقت کے مطابق صبح 10:45 (GMT) پر مصر کے شہر شرم الشیخ پہنچیں گے، جہاں وہ غزہ امن سربراہی اجلاس میں مختصر طور پر شرکت کریں گے۔
اجلاس کے بعد وہ براہِ راست یروشلم روانہ ہوں گے، جہاں ان کا اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر اعلیٰ حکام کی موجودگی میں خطاب متوقع ہے۔
امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ یہ خطاب "علاقے میں پائیدار امن اور اسرائیل کی سلامتی کے لیے ٹرمپ حکومت کے نئے وژن” کی وضاحت کرے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ صدر ٹرمپ اپنے خطاب میں "غزہ میں انسانی امداد، یرغمالیوں کی رہائی، اور عرب ممالک کے ساتھ سلامتی و معاشی تعاون” کے فروغ پر زور دیں گے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ دورہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعد خطے میں امن کے امکانات پر امریکی سفارتی سرگرمیوں کا حصہ ہے، اور انہیں شرم الشیخ سربراہی اجلاس کے مرکزی رہنماؤں میں شمار کیا جا رہا ہے۔

