تل ابیب — اسرائیل اور حماس کے درمیان آج قیدیوں کا تبادلہ ہو گا غزہ سے یرغمالیوں کی متوقع رہائی سے قبل تل ابیب کے "یرغمالیوں کے اسکوائر” پر سینکڑوں افراد صبح سویرے جمع ہو گئے، جہاں ایک جذباتی اور پُرامید ماحول دیکھنے میں آیا۔
یہ اجتماع یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کے فورم کی اپیل پر منعقد ہوا، جسے علامتی طور پر "یلو نائٹ” (Yellow Night) کا نام دیا گیا — یہ اصطلاح اسرائیلی معاشرے میں "سفید رات” (تمام رات جاگنے والی رات) کے تصور سے ماخوذ ہے۔
فورم کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ جیسے ہی غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا عمل شروع ہوگا، اس کی براہِ راست نشریات چوک میں نصب بڑی اسکرینوں پر دکھائی جائیں گی۔
ایک شہری نے اسرائیلی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا "میں شمالی اسرائیل سے دوپہر دو بجے یہاں پہنچا، تاکہ اس تاریخی لمحے کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکوں۔ ہم سب دعا کر رہے ہیں کہ ہمارے لوگ سلامت واپس آئیں۔”
ادھر، یرغمالیوں کے خاندان راتوں رات جنوب کی جانب روانہ ہوئے تاکہ غزہ کی سرحد پر واقع ریئم فوجی مرکز تک پہنچ سکیں، جہاں سے ان کے پیاروں کو وصول کیا جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق، حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی صبح آٹھ بجے سے شروع ہونے کی توقع ہے۔
یہ پیش رفت اس معاہدے کے تحت ہو رہی ہے جس کے مطابق حماس 48 یرغمالیوں کو رہا کرے گی، جب کہ اسرائیل تقریباً 2000 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے گا۔

