حماس کے شہید رہنما یحیٰ سنوار شہادت کے وقت تین دن کے بھوکے تھے،، شہید کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے رہنما یحیٰ سنوار نے تین روز سے کوئی چیز نہیں کھائی تھی،، اس کے باوجود انہوں نے صہیونی فورسز کا بہادری اور جرات کے ساتھ مقابلہ کیا،،
یحییٰ سنوار کا پوسٹ مارٹم کرنے والے اسرائیلی ڈاکٹر نے بتایا تھا کہ انہوں نے یحییٰ سنوار کی تصدیق ڈی این اے اور دیگر معلومات سے کی،،
اسرائیلی فورسز نے یحییٰ سنوار کی شہادت سے قبل ایک ڈرون بھی اس عمارت کے اندر داخل کیا تھا جہاں ان کا مزاحمتی فورسز کے ساتھ مقابلہ جاری تھا اور اس موقع پر عمارت میں صوفے پر زخمی حالت میں بیٹھے شخص نے ایک چھڑی ڈرون کی جانب پھینکی تھی، بعدازاں معلوم ہوا کہ یہ بہادر شخص کوئی اور نہیں بلکہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار تھے جنہیں اسرائیلی فورسز ایک سال سے تلاش کرنے میں ناکام تھیں اور صیہونی فورسز کا خیال تھا کہ حماس کے سربراہ کسی سرنگ میں چھپے بیٹھے ہیں۔
اردن کے خبر رساں ادارے البوابہ نے قدس نیوز نیٹ ورک کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ یحییٰ سنوار نے اپنی شہادت سے 72 گھنٹے قبل تک کچھ نہیں کھایا تھا۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جس میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔