سعودی عرب کی کونسل آف سینئر سکالرز نے خبردار کیا ہے کہ سرکاری اجازت نامے کے بغیر حج میں شرکت اسلامی احکامات کی خلاف ورزی ہے اور ایسا عمل گناہ کے زمرے میں آتا ہے۔
اتوار کو جاری ایک بیان میں کونسل نے زور دیا کہ بغیر اجازت حج کرنے سے نہ صرف مذہبی قوانین کی پامالی ہوتی ہے بلکہ اس سے لاکھوں حجاج کی حفاظت، صحت اور خدمات بھی خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
کونسل نے واضح کیا کہ حج پرمٹ حاصل کرنا صرف قانونی ضرورت نہیں بلکہ حج کے دوران نظم و ضبط اور مقدس مقامات پر عبادت کا محفوظ ماحول برقرار رکھنے کے لیے بھی ناگزیر ہے۔
مکہ میونسپلٹی نے حج سیزن کے لیے جامع منصوبہ بندی کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان اسامہ الزیتونی کے مطابق، اس سال حج آپریشنز میں تعاون کے لیے 22,000 سے زائد اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں اور 28 سروس سینٹرز قائم کیے گئے ہیں تاکہ حجاج کو سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
الزیتونی نے بتایا کہ خدمات کی فراہمی کو مزید بہتر بنانے کے لیے کئی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور موبائل ایپلی کیشنز متعارف کرائی گئی ہیں، جن کے ذریعے حاجیوں کو بروقت معلومات اور مدد فراہم کی جائے گی۔
مکہ میونسپلٹی نے حج کے دوران درج ذیل بڑے اقدامات کیے ہیں
- ہجوم اور بحرانوں کے انتظام کے لیے عملے کی خصوصی تربیت
- ہنگامی حالات (آگ یا بارش) کے لیے فوری رسپانس ٹیموں کی تشکیل
- فضلہ کے انتظام اور کیڑوں کے خاتمے کے لیے خصوصی پروگرام
- کیمپوں اور عوامی مقامات پر مسلسل ڈس انفیکشن مہم
- بازاروں، ریستورانوں اور گروسری اسٹورز میں فوڈ سیفٹی کے سخت معائنہ
vالزیتونی نے مزید بتایا کہ اس سال کے حج سیزن کے لیے بھاری مشینری، خصوصی آلات اور تربیت یافتہ عملے کو وقف کیا گیا ہے تاکہ عبادت گزاروں کو ایک محفوظ، صاف اور منظم ماحول فراہم کیا جا سکے۔