برطانوی اور امریکی افواج نے یمن میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر مشترکہ فضائی حملہ کیا ہے، جس کی تصدیق برطانیہ کی وزارت دفاع نے بدھ کی صبح کی۔ یہ کارروائی بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کی آزادی کو لاحق خطرات کے جواب میں کی گئی۔
سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ رات کے وقت اس انداز میں کیا گیا کہ شہری جانی نقصان کا خطرہ کم سے کم رہے۔ ابتدائی انٹیلیجنس رپورٹوں کے مطابق، نشانہ حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کے ذخائر یا میزائل لانچنگ سائٹس تھے۔
برطانوی وزارت دفاع کے مطابق”حملے کے بعد تمام برطانوی طیارے بحفاظت واپس لوٹ آئے۔”
بیان میں حملے کے مقام یا اہداف کی درست نوعیت نہیں بتائی گئی تاہم کہا گیا کہ یہ اقدام خطے میں حوثیوں کی بڑھتی جارحیت کو روکنے کے لیے کیا گیا۔
گزشتہ مہینوں میں ایران سے منسلک حوثی گروپ کی جانب سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں ڈرون اور میزائل حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے عالمی تجارتی جہاز رانی شدید متاثر ہوئی ہے۔
امریکہ اور برطانیہ دونوں کا کہنا ہے کہ”طاقت کا استعمال آخری راستہ ہے، تاہم بین الاقوامی جہازوں اور اتحادی ممالک کی حفاظت ہر حال میں یقینی بنائی جائے گی۔”