صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے چار روزہ دورے میں ریاض پہنچ گئے۔ ایئر پورٹ پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی صدر کا استقبال کیا۔
سعودی عرب نے امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کئے۔ صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو 142 ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرنے کا معاہدہ کیا۔
دفاعی معاہدوں میں جی ای گیس ٹربائنز کی برآمدات، توانائی کے شعبے میں 14 ارب 20 کروڑ ڈالر کا معاہدہ اور 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کے 737 بوئنگ طیاروں کا معاہدہ بھی شامل ہے۔
سعودی عرب نے امریکا سے ایف 35 جنگی طیاروں کی ممکنہ خریداری پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے تاہم ابھی یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ایف 35 جنگی طیاروں کی خریداری بھی دفاعی معاہدے میں شامل ہے یا نہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان توانائی، معدنیات، خلائی تعاون اور صحت سمیت تزویراتی اقتصادی شراکت داری کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے ہیں۔
اس سے پہلے سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر سعودی لڑاکا طیاروں نے ٹرمپ کے ائیرفورس ون کو حصار میں لے کر ائیرپورٹ تک پہنچایا۔
سعودی ولی عہد نے ٹرمپ کا پُرتپاک استقبال کیا اور دونوں رہنماؤں نے کچھ دیر تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے کہ اس دورے کے دوران صدر ٹرمپ خلیجی تعاون کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے اور قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔