ٹیک ارب پتی کا دعویٰ: ٹرمپ کا اقتصادی منصوبہ ڈیجیٹل اختراع کا گلا گھونٹے گا
ایلون مسک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ ٹیکس منصوبے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بل ڈوج کوائن سمیت کرپٹو کرنسیوں کی ترقی کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ مسک نے اس منصوبے کو "ڈیجیٹل جدت کے خلاف ایک قدم پیچھے” قرار دیا۔
ایلون مسک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا”ٹرمپ کا ‘بڑا خوبصورت بل’ شاید وال اسٹریٹ کی مدد کرے، لیکن یہ ڈیجیٹل اختراع کو کچل دیتا ہے۔ Dogecoin کو اپنانے کے لیے وضاحت اور معاونت کی ضرورت ہے، پرانے ٹیکس ڈھانچے کی نہیں۔”
ٹرمپ کا مجوزہ ٹیکس منصوبہ، جو روایتی صنعتوں کے لیے مراعات اور جارحانہ ٹیکس کٹوتیوں پر مبنی ہے، مبینہ طور پر اس میں ایسی دفعات شامل نہیں ہیں جو ابھرتی ہوئی کرپٹو مارکیٹ کی حمایت کر سکیں۔ یہ وہی شعبہ ہے جسے مسک مستقبل کی معیشت میں مرکزی حیثیت دینے کی وکالت کرتے ہیں۔
ٹرمپ کی اقتصادی تجاویز میں کرپٹو کے لیے واضح قانونی اور ریگولیٹری رہنمائی کی کمی کو کرپٹو برادری کی جانب سے پہلے ہی تنقید کا سامنا ہے۔ بہت سے سرمایہ کار اور ماہرین سمجھتے ہیں کہ ریگولیٹری غیر یقینی صورتحال ,سرمایہ پر بڑھتا بوجھ اور روایتی مالیاتی نظاموں کی اجارہ داری , کرپٹو کو مرکزی مالیاتی دھارے میں لانے کی کوششوں کو پسماندہ کر سکتی ہیں۔
ایلون مسک ایک طویل عرصے سے Dogecoin کے حامی ہیں اور اس کرپٹو کو کئی منصوبوں میں شامل کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں، جن میں شامل ہیں Tesla کے مخصوص پروڈکٹس کی ادائیگی X (سابقہ ٹویٹر) پر کرپٹو ادائیگی کا انضمام اور مستقبل میں خلائی مشنز میں Dogecoin کے استعمال کی باتیں.
ٹرمپ مہم کی جانب سے مسک کے بیان پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن یہ تنقید دونوں بااثر شخصیات کے درمیان تناؤ کی نئی لہر کو ظاہر کرتی ہے۔ ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں ہی امریکی پالیسی، ٹیکنالوجی اور معیشت پر نمایاں اثر رکھتے ہیں، اور ان کے بیانات عالمی سطح پر زیر بحث آتے ہیں۔