پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن(پاشا) نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو مسترد کر دیا۔۔
پاشا کے چیئرمین سجاد مصطفی سید نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا یہ بجٹ آئی ٹی انڈسٹری کو تباہ کر دے گا۔۔
گورنمنٹ کو صرف 2 بنیادی تجاویز دی گئیں، انہیں بھی نظر انداز کر دیا گیا۔۔ پہلی اہم ترین تجویز فکسڈ ٹیکس رجیم (FTR) کا 10 سالہ اعلان تھا۔۔
ٹیکس پالیسی کا یقینی ہونا اعلان کردہ 70 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری کو ممکن بنا سکتا ہے۔۔
دوسری اہم تجویز ریموٹ ورکرز اور آئی ٹی کمپنیز کے انکم ٹیکس کو یکساں کرنا تھی، اسے بھی نظر انداز کر دیا گیا۔۔
انہوں نے مطالبہ کیا آئی ٹی کمپنی ملازمین اور ریموٹ ورکرز پر یکساں انکم ٹیکس کا اطلاق کیا جائے۔۔ ریموٹ ورکرز پر صرف 1 فیصد انکم ٹیکس ہے؛ جبکہ، آئی ٹی کمپنی ملازمین پر 30 فیصد تک بھی انکم ٹیکس لاگو ہے۔۔ مستقل پالیسیاں نہ بنائی گئیں تو پاکستان میں انویسٹمنٹ لانا ناممکن ہو جائے گا۔۔