قطر نے دوحہ میں امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنانے پر ایرانی اقدام کو جارحیت قرار دیتے ہوئے جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر ماجد الانصاری نے کہا ہم اس اقدام کو ریاستِ قطر کی خودمختاری، اس کی فضائی حدود، بین الاقوامی قانون، اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی تصور کرتے ہیں۔
ہم یہ مؤقف واضح کرتے ہیں کہ قطر کو اس کھلی جارحیت کی نوعیت اور شدت کے مطابق براہِ راست جواب دینے کا حق حاصل ہے، جو بین الاقوامی قانون کے دائرے میں ہوگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس بات کا اطمینان دلاتے ہیں کہ قطر کے فضائی دفاعی نظام نے اس حملے کو کامیابی سے ناکام بنایا اور ایرانی میزائلوں کو روک لیا، حملے کی مکمل تفصیلات پر مشتمل ایک جامع بیان بعد میں وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
ترجمان قطری وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ اس طرح کی اشتعال انگیز عسکری کارروائیوں کا تسلسل خطے کی سلامتی اور استحکام کو شدید خطرے میں ڈال دے گا، اور یہ اقدامات عالمی امن و سلامتی کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر تمام عسکری کارروائیاں بند کی جائیں اور سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کی میز پر واپسی اور مکالمے کا راستہ اپنایا جائے۔