کشمیر اب پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ معاملہ نہیں رہا۔ اب چین بھی اس میں فریق بن گیا ہے جس کے بعد اب کشمیر سہ فریقی مسئلہ بن چکا ہے۔
یہ بات بھارت کے سابق آرمی آفیسر پراوین سوہانی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس پر ایک پیغام میں کہی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اگست 2019 میں مودی نے کشمیر میں 370 کا اطلاق کر کے سب سے بڑی اور سنگین غلطی کی۔ مودی حکومت نے اس فیصلے کا بھارت کی سیکیورٹی کے معاملات پر پڑنے والے اثرات سے جان بوجھ کر نظریں چرائیں۔
انہوں نے کہا یہ بات 2019 سے کہہ رہا ہوں کہ بھارت روایتی جنگ میں پاکستان کا مقابلہ نہیں کر سکتا کیونکہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی اب پاک فوج کے ساتھ ہے۔
چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے پاس ایسی ٹیکنالوجی ہے جو بھارت کے ایٹمی ہتھیاروں کو چلنے سے پہلے ہی ناکارہ بنا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر جنگی ماحول پیدا کرنا اورجنگ لڑنا دو الگ الگ کام ہے۔
مودی حکومت بھارت کیلئے بڑی مشکلات پیدا کر رہی ہے۔