لاہور : ملکۂ ترنم نورجہاں کو مداحوں سے بچھڑے 24 برس ہو گئے لیکن آج بھی وہ اپنی سریلی آواز کے ذریعے لوگوں کے دلوں میں بستی ہیں۔
بلھے شاہ کی نگری قصور میں آنکھ کھولنے والی اللّٰہ وسائی نے بڑے ہو کر نورجہاں کے نام سے شہرت پائی۔
اداکاری ہو یا گلوکاری نورجہاں کا انداز شاندار، منفرد اور ہر دیکھنے والے کی پسند کا حصہ رہا۔
نورجہاں نے سدا بہار آواز کے ساتھ بچپن میں ہی گلوکاری اور اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور 74 سالہ کیریئر میں مختلف زبانوں میں تقریباً 20 ہزار سے زائد گیتوں کو اپنی آواز سے یادگار بنایا۔
ملکۂ ترنم نورجہاں نے اردو، پنجابی، فارسی، بنگالی، پشتو، سندھی اور ہندی میں گانے گائے اور ہر طرف دھوم مچا دی۔
پاک بھارت جنگ کے دنوں میں انہوں نے اپنے نغموں سے عوام اور فوجی جوانوں کا خون گرمائے رکھا۔
شہرۂ آفاق گلوکارہ نے تقریباً 40 فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے اور کئی قومی و بین الاقوامی ایوارڈز بھی اپنے نام کیے۔