واشنگٹن ڈی سی – امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے کسی بھی قسم کے ثالثی کردار کی خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ صرف وقتی امن کے بجائے "تنازع کے مستقل اور حقیقی حل” پر توجہ دے رہے ہیں۔
ٹرمپ نے فلوریڈا میں اپنی انتخابی مہم کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا”میں جنگ بندی پر کام نہیں کر رہا، میں ایک حقیقی حل پر کام کر رہا ہوں، جو قتل و غارت گری اور افراتفری کا خاتمہ کرے۔”
صدر ٹرمپ نے ان رپورٹس کو بھی مسترد کیا جن میں کہا گیا تھا کہ وہ پسِ پردہ سفارتی کوششوں کے ذریعے ایران یا اسرائیل سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا”یہ سب جعلی خبریں ہیں۔ میں کسی بھی فریق کے ساتھ کسی باضابطہ یا غیر رسمی مذاکرات میں شامل نہیں ہوں۔”
انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کو عارضی سیزفائرز پر نہیں بلکہ پائیدار امن کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
ٹرمپ نے موجودہ عالمی سفارتی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ”دنیا کو ٹائم آؤٹ کی ضرورت نہیں ہے – اسے امن کے لیے جیت کی ضرورت ہے۔”انہوں نے ایران اور اسرائیل دونوں پر زور دیا کہ وہ تزویراتی سفارت کاری اور علاقائی سلامتی کے طویل مدتی انتظامات کی طرف بڑھیں۔
ان کے مطابق، جب تک اس تنازع کے "بنیادی اسباب” پر بات نہیں کی جاتی، ہر سیزفائر ایک وقتی مرہم سے زیادہ کچھ نہیں۔