تل ابیب : ایران کی جانب سے پے در پے میزائل حملوں کے باعث اسرائیل کا میزائل دفاعی نظام دباؤ سے دوچار ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کا دفاعی نظام شدید دباؤ میں آگیا، ایران کی جانب سے مسلسل بیلسٹک میزائل داغنے سے دفاعی نظام پر دباؤ بڑھا، اسرائیل کے پاس بیلسٹک میزائل انٹرسیپٹرز کی کمی ہوگئی ، بیلسٹک دفاعی نظام کی پروڈکشن زیادہ وقت، کثیر زرمبادلہ درکار ہوتا ہے۔
اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کے لیے غزہ سے فائر ہونے والے دیسی ساختہ راکٹوں کے بر عکس جدید میزائلوں کو روکنا ایک امتحان ثابت ہورہا ہے۔
ایرانی میزائلوں کو روکنے میں مکمل کامیابی نہ ملنے کے باعث نہ صرف اس فضائی دفاعی نظام کی کارکردگی پر سوالات اٹھ رہے ہیں بلکہ اس کے مستقل استعمال کے باعث اس نظام پر آنے والے اخراجات بھی بڑھتے جارہے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق پیر کی شب ایران نے اسرائیل پر جس طرح میزائل داغے اس طرح کے حملے کو روکنے پر تقریباً 28 کروڑ 70 لاکھ ڈالرکی لاگت آتی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا مزید بتانا ہے کہ ایرانی میزائلوں کو روکنے کے لیے عام طور پر اسرائیلی ساختہ ایرو 3 سسٹم اور امریکی ساختہ تھاڈ سسٹم کیا جاتا ہے۔ اسرائیلی ایرو 3 سسٹم 90 فیصد اہداف کو تباہ کرسکتا ہے جبکہ امریکی تھاد نظام صرف 40 فیصد اہداف کو ہی نشانہ بنا سکتا ہے۔