روپے کی گرتی ہوئی قیمت کو روکنے کے لئے انٹرسروسز انٹلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ نے غیر ملکی کرنسی کا کاروبار کرنے والی مختلف کمپنیوں سے ملاقات کی۔۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی بلوم برگ کے مطابق ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ 22 جولائی کو آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل فیصل نصیر سے ملاقات ہوئی جس میں روپے کی گرتی ہوئی قیمت پر بریفنگ دی گئی۔۔
کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قیمت دو سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی تھی جب اسٹیٹ بینک کنٹرولڈ انٹربینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر 285 روپے سے تجاوز کر گیا تھا۔۔
اس ہفتے اوپن کرنسی مارکیٹ میں ایک ڈالر 286 روپے 55 پیسے میں ٹریڈ ہوا۔۔ روپے کی گرتی ہوئی قیمت پر حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔۔
ملاقات کے بعد اسٹیٹ بینک، ایف آئی اے اور دیگر انٹلی جنس ایجنسیوں نے غیر ملکی کرنسی کی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی شروع کی اور مختلف جگہوں پر چھاپے مار کر کئی ڈیلرز کو گرفتار کر لیا۔۔
اسٹیٹ بینک اور ایجنسیز کا کرنسی کی غیر قانونی تجارت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے۔۔
اس ہفتے انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک روپے 42 پیسے کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔۔
گذشتہ ہفتے کے آخری کاروباری روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 284 روپے 87 پیسے پر بند ہوئی تھی۔۔ اس ہفتے مارکیٹ میں ڈالر 285 روپے سے اوپر چلا گیا تھا۔۔ تاہم جمعہ کو انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 283 روپے 45 پیسے پر بند ہوئی۔۔