ثالثی کی عالمی عدالت نے بھارت کو حکم دیا ہے کہ مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کو بلا روک ٹوک فراہم کیا جائے۔۔
پاکستان نے ہیگ میں قائم مستقل ثالثی عدالت (پی سی اے) کے فیصلے کا خیرمقدم کیا، جس میں سندھ طاس معاہدے کی عمومی تشریح سے متعلق فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔۔
عدالت نے قرار دیا کہ بھارت عام طور پر مغربی دریاؤں کا پانی پاکستان کے لیے بلا روک ٹوک استعمال کیلئے چھوڑے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ثالثی عدالت نے 8 اگست کو سنایا گیا فیصلہ اپنی ویب سائٹ پر جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا کہ عدالت کا فیصلہ حتمی اور فریقین پر لازم ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت نے اپریل میں مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے کا الزام بغیر ثبوت کے اسلام آباد پر عائد کیا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بھارت نے بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو معطل کردیا تھا جس کے جواب میں پاکستان نے پانی کے اپنے حصے کی فراہمی روکنے کی کسی بھی کوشش کو ’جنگی اقدام‘ قرار دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ معاہدے میں یکطرفہ معطلی کی کوئی گنجائش نہیں۔
بعد ازاں پاکستان نے 1969 کے ویانا کنونشن برائے معاہدات کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے عدالتی کارروائی پر غور کا اعلان کیا تھا۔