راولپنڈی کی ایک پاکستانی عدالت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد شیئر کرنے کے الزام میں چار افراد کو سزائے موت اور 80 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے ملزمان پر 5.2 ملین روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
کیس کی تفصیلات
- استغاثہ کے دلائل:
مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے ایسے شواہد پیش کیے جو ثابت کرتے ہیں کہ ملزمان آن لائن مذہبی طور پر توہین آمیز مواد پھیلانے میں ملوث تھے۔ - قوانین کا اطلاق:
یہ کیس الیکٹرانک کرائمز ایکٹ اور پاکستان پینل کوڈ کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کیا گیا، جو مذہبی اشتعال انگیزی اور نفرت انگیز تقریر کے خلاف قوانین کا احاطہ کرتی ہیں۔ - عدالتی مؤقف:
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ توہین مذہب جیسے جرائم نہ صرف سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے باعث معاشرے میں اشتعال کا سبب بنتے ہیں۔