پاکستان بھر میں آج جماعت اسلامی کی اپیل پر غزہ کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں بڑے شہروں میں کاروباری سرگرمیاں معطل اور سڑکیں سنسان ہو گئی ہیں۔
لاہور میں مکمل شٹر ڈاؤن
لاہور میں ہڑتال کا بھرپور اثر دیکھا گیا۔
تمام بڑے تجارتی مراکز، بشمول:
- بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ
- شہر کے تمام کار ڈیلرز
- اردو بازار، مال روڈ اور انارکلی
- اندرون شہر کی مارکیٹیں
- شاہ عالم مارکیٹ، برینڈریتھ روڈ، ہال روڈ
- ریڈی میڈ گارمنٹس مارکیٹ، سولر مارکیٹ
- مرکزی غلہ منڈی
مکمل طور پر بند رہیں۔
دیگر شہروں میں صورتحال
- پشاور: قصہ خوانی، خیبر بازار، صدر اور ہشت نگری میں دکانیں بند، سڑکوں پر معمول سے کم ٹریفک۔
- راولپنڈی: راجہ بازار، مری روڈ، صدر اور کمرشل مارکیٹ بند، عوامی نقل و حرکت محدود۔
- مری: مال روڈ، کینٹ مارکیٹ، بھوربن اور پھگواڑی میں کاروبار بند، سڑکیں ویران۔
- بلوچستان: کوئٹہ، مستونگ، قلات، خضدار اور پشین سمیت کئی شہروں میں مکمل ہڑتال، بازار بند۔
کراچی میں ملا جلا ردعمل
کراچی میں صورتحال ملی جلی رہی۔
آل سٹی تاجر اتحاد نے کراچی ٹمبر مارکیٹ سمیت دیگر علاقوں کو کھلا رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔
تاہم کئی مقامات پر دکانیں بند رہیں، جبکہ بعض تاجروں نے سندھ پولیس کو تحفظ کی درخواست دی، الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کے منتظمین نے دباؤ ڈالا ہے۔
احتجاجی دھرنے اور ٹریفک متاثر
کورنگی کراسنگ پر مظاہرین نے احتجاجی دھرنا دیا اور ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کر دی۔
ٹریفک پولیس نے بھیڑ کو کم کرنے کے لیے گاڑیوں کا رخ متبادل راستوں، گودام چورنگی اور ناصر جمپ کی طرف موڑ دیا۔
جماعت اسلامی کا موقف
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ”ملک گیر شٹر ڈاؤن غزہ کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا مظہر ہے۔ پاکستانی قوم فلسطینیوں کی نسل کشی کو مسترد کرتی ہے اور ہر حال میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔”
انہوں نے حکومت پاکستان اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف موثر اقدامات کریں۔