ترکی کی جانب سے اسرائیل کے سرکاری طیارے کو فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت نہ دینے پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے آذربائیجان کا اپنا مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا ادارے "والا نیوز” کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے خصوصی حکومتی طیارے "ونگ آف صیہون” کو ترک فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے سے انقرہ نے انکار کر دیا۔ بظاہر اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے دورہ منسوخی کی وجہ "سخت سیاسی اور سیکورٹی شیڈول” قرار دی، مگر ذرائع کا کہنا ہے کہ اصل سبب ترکی کی فضائی پابندی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی حکام نے متبادل فضائی راستے تلاش کرنے کی کوشش کی، جن میں یونان اور بلغاریہ کے ذریعے طویل روٹ شامل تھا۔ تاہم سفر کے دوگنا وقت اور پیچیدہ لاجسٹک مسائل کے باعث دورہ مکمل طور پر منسوخ کر دیا گیا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ترکی نے اسرائیلی اعلیٰ سطحی سفری منصوبے میں رکاوٹ ڈالی ہو۔ نومبر 2024 میں بھی اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کو COP29 موسمیاتی سربراہی اجلاس کے لیے آذربائیجان جانا تھا، مگر سیکیورٹی وجوہات کے نام پر دورہ منسوخ کر دیا گیا، جس کی اصل وجہ بھی مبینہ طور پر ترک فضائی حدود تک رسائی نہ ملنا تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیل سے آذربائیجان تک براہ راست فضائی رسائی محدود ہے اور زیادہ تر قابلِ عمل راستے ترکی کی فضائی حدود سے ہو کر گزرتے ہیں۔ دیگر متبادل، جیسے کہ شام، عراق یا ایران کے راستے، سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ممکن نہیں ہیں۔