بھارت کی قومی سلامتی کا مشیر ہی ملک کی سیکیورٹی اور استحکام کیلئے خطرہ بن گیا ہے۔۔۔
یہ بات بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ امر جیت سنگھ نے سینئر صحافی کرن تھاپر کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
انہوں نے کہا اجیت دووال — ایک خود غرض طاقت پرست شخصیت جو بھارت کے استحکام کے لیے خطرہ بن چکا ہے
حالیہ دنوں سابق را (RAW) سیکریٹری امر جیت سنگھ دولت نے معروف صحافی کرن تھاپر کو ایک دھماکہ خیز انٹرویو میں اجیت دووال کی شخصیت اور کردار کے بارے میں چشم کشا انکشافات کیے ہیں۔
امر جیت سنگھ کے مطابق: اجیت دووال ایک خودغرض، خوشامدی ، حد سے زیادہ ambitious شخص ہیں جو ہمیشہ اپنے سینئرز کی خوشنودی حاصل کرنے میں لگے رہتے ہیں — ان کے نزدیک نہ دوستی کی قدر ہے نہ اصولوں کی، صرف ذاتی فائدہ اہم ہے۔”
انہوں نے انکشاف کیا کہ اجیت دووال نے ماضی میں ایل کے ایڈوانی جیسے قریبی سیاسی اتحادی کو بھی اس وقت چھوڑ دیا جب انہوں نے دیکھا کہ نریندر مودی سیاست میں تیزی سے اُبھر رہے ہیں۔
امر جیت سنگھ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے پیچھے اصل منصوبہ بندی اجیت دووال کی تھی — جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ کشمیر میں دوبارہ بدامنی، مزاحمت اور عسکریت پسندی نے جنم لے لیا۔
بھارت سرکار کشمیریوں کا اعتماد شیخ عبداللہ کی گرفتاری کے وقت سے کھو چکی ہے
ان کے مطابق اجیت دووال وزیر داخلہ کے ساتھ بھی کبھی ہم آہنگ نہیں رہے — اور آج جو “تکون” بھارتی حکمرانی کی نمائندگی کر رہی ہے، یعنی مودی، دووال اور ہوم منسٹر امیت شاہ، وہ صرف ذاتی مفادات کی تکمیل کے لیے کام کر رہی ہے نہ کہ ملکی مفاد کے لیے۔
امر جیت سنگھ نے مطالبہ کیا کہ کشمیر کے مسئلے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے، تاکہ کشمیری عوام کے حقیقی خدشات کو سنا اور حل کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت حقیقی امن چاہتا ہے تو کشمیر میں طاقت اور سازشوں کی جگہ مکالمے اور احترام کی پالیسی اپنانی ہوگ
یہ انکشافات نہ صرف اجیت دووال کی شخصی سیاست کو بے نقاب کرتے ہیں بلکہ یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ بھارت میں سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کس حد تک ذاتی ایجنڈے پر چل رہی ہے — جس کا سب سے بڑا نقصان کشمیر اور خود بھارت کے جمہوری ڈھانچے کو ہو رہا ہے