بانی پی ٹی آئی نے لاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم کیساتھ شامل تفتیش ہونے سے ایکبار پھر انکار کر دیا۔
تفتیشی ٹیم کو بھجوائے گئے اپنے تحریری موقف میں کہا کہ ان ٹیسٹوں کے ذریعے پراسیکوشن مجھے پھنسانا چاہتی ہے۔ انوسٹیگیشن ٹیم بانی پی ٹی آئی کیخلاف لاہور میں درج نو مئی کے گیارہ مقدمات کی تفتیش کر رہی ہے ۔۔۔
بانی پی ٹی آئی نے تفتیشی ٹیم کو بھجوائے گئے اپنے تحریری موقف میں مزید کہا کہ میری آٹھ مقدمات میں ضمانتیں عدالت عالیہ میں زیر سماعت ہیں۔ٹیسٹوں کے ذریعے پراسیکوشن مجھے پھنسانا چاہتی ہے۔
لاہور پولیس کی انوسٹیگیشن ٹیم کے سربراہ ڈی ایس پی جاوید آصف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے پولی گرافر ۔فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ کے تین ٹسٹ کرنے ہیں، ملزم ٹیسٹ نہیں کروائے گا تو تفتیش کیسے مکمل ہو سکتی ہے،
ان ٹیسٹوں کے مکمل ہونے سے ہی پتہ چل سکتا ہے کہ یہ تمام شواہد درست ہیں یا نہیں، ٹیسٹ نہ ہوئے تو تفتیش کا عمل کیسے آگے بڑھے گا؟
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی سے تفتیش اور ٹیسٹ کیلئے لاہور پولیس کی 13 رکنی ٹیم دو دن سے راولپنڈی میں موجود ہے۔ تفتیشی افسران میں انسپکٹر محمد عالم، ممتاز حسین، تصدق حسین، رانا محمد ارحم، زاہد سلیم، محمد فیاض، محمد نوید، رانا محمد اکمل، محمد سلیم سندھو شامل ہیں جبکہ تکنیکی ماہرین میں عابد ایوب، وقاص خالد قریشی اور عثمان احمد خالد فرانزک ٹیم کا حصہ ہیں۔ تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گئی