نئی دہلی : پاکستان کیخلاف جارحیت اور اس کے بعد پاکستانی جواب پر بھارتی نوجوان اپنے وزیر اعظم نریندر مودی پر برس پڑے۔
پاکستان کیخلاف بھارت کی کھلی جارحیت اورپاکستانی مسلح افواج کے منہ توڑ جواب پر بھارتی نوجوان سیخ پا ہیں۔ مودی سرکار کے پاکستان پر حملے کے فیصلے کو غیر منطقی اور غیر ضروری قرار دیدیا۔
جب ایک بھارتی نوجوان لڑکی سے پاکستان پر حملے کے بارے میں سوال کیا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ’’کیا ہم نے آپ کو کہا تھا یا ہم نے یہ مانگا تھا کہ پاکستان پر حملہ کردو‘‘کیا پاکستان پر حملہ کرنے سے بہت ترقی کرلی ہے آپ نے۔۔؟
بھارتی لڑکی نے کہا کہ ہمیں چاہئے اچھی یونیورسٹی، ہمیں چاہئے اچھے ہسپتال اور ہم نوجوانوں کو روزگار چاہئے ۔ آپ کسانوں کے گھروں کے قریب منڈیاں قائم کریں تاکہ کسان ادھر ادھر نہ بھٹکے ۔ آپ ہمارے کسانوں سے سستا مال لیکر بڑے بڑے مالز میں مہنگا کرکے بیچتے ہیں ۔
بھارتی لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا سارا پیسہ آپ کی جیب میں جاتا ہے مندر تک آپ نے اپنے لئے بنائے ہیں ہمارے لئے نہیں۔ مندر میں جو چڑھاؤا چڑھے گا اس پیسے سے آپ کے چناؤ پر خرچہ ہوگا ۔ ہمیں مندر نہیں اچھی تعلیم چاہئے تاکہ نوجوان پڑھے اور دیش کی ترقی ہو ۔
بھارتی لڑکی نے مزید کہا کہ ہم گوبر کھانے موتر کھانے والے لوگ نہیں ہیں۔ ہمارے کسان جو اگائیں گے ہم وہی کھائیں گے۔ ہم ایسے نہیں ہیں جس تھالی میں کھائیں اس میں تھوکیں اور اسے میں چھید کردیں ان کی طرح۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی نوجوان نسل کے خیالات بتاتے ہیں کہ وہ مودی کے ہندوتوا نظریے کے خلاف ہیں۔ بھارتی لڑکی نے جو باتیں کی ہیں اس سے مودی اور اس کی انتہا پسند جماعت کی آنکھیں کھل جانی چاہئے ۔