سکھوں کی عالمی تنظیم "ایم اے اے آر (MAAR)” نے پاکستان میں واقع سکھوں کے مقدس مقام ننکانہ صاحب پر بھارتی ڈرون حملے کی مبینہ کوشش کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) میں باقاعدہ شکایت درج کرا دی ہے۔ تنظیم نے اسے بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے اور فوری تحقیقات اور قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایم اے اے آر کے مطابق، 7 اور 8 اپریل 2025 کی درمیانی شب بھارتی فوج نے ننکانہ صاحب پر ڈرون حملے کی کوشش کی، جسے پاکستان کی مسلح افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ حملہ سکھ مذہب کی روحانی بنیاد پر براہ راست حملہ تھا، جو عالمی مذہبی آزادی کے اصولوں کے خلاف ہے۔”ننکانہ صاحب کو نشانہ بنانا صرف پاکستان پر نہیں، بلکہ دنیا بھر کے کروڑوں سکھوں کی شناخت اور عقیدے پر حملہ ہے” —
شکایت میں یاد دلایا گیا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ بھارت نے سکھ مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا ہو۔ 1971 میں کرتارپور صاحب پر بھی بمباری کی گئی تھی، جسے سکھ برادری آج بھی تاریخی ظلم کے طور پر یاد رکھتی ہے۔
ایم اے اے آر نے زور دیا کہ مذہبی مقامات بین الاقوامی قوانین کے تحت محفوظ ہوتے ہیں، اور جنگی یا سیاسی تنازعات میں ان پر حملہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ایم اے اے آر نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی سی سی اس واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کرے اور ذمہ دار بھارتی اہلکاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ تنظیم نے اقوام متحدہ، او آئی سی، اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کو عالمی سطح پر سنجیدگی سے لیں۔