غیر مجاز حج کو "اسلامی تعلیمات اور امن عامہ کے خلاف” قرار دیا
سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے اس سال حج کی تیاری کرنے والے تمام مسلمانوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ حج 1446 ہجری کے دوران مکمل طور پر سرکاری قوانین کی پیروی کریں، خاص طور پر درست اجازت نامہ حاصل کریں اور وزارت صحت کے تجویز کردہ حفاظتی ٹیکے لازمی طور پر لگوائیں۔
مفتی اعظم، جو سعودی عرب کی سینئر علماء کونسل اور ادارہ افتاء کے صدر بھی ہیں، نے زور دے کر کہا”بغیر اجازت حج میں شرکت کرنا نہ صرف قانونی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ اسلامی اصولوں کے بھی منافی ہے، جو نظم، ہم آہنگی اور امن عامہ کو فروغ دیتے ہیں۔”
انہوں نے واضح کیا کہ ایسے اقدامات نہ صرف مقدس مقامات کے تقدس کو مجروح کرتے ہیں بلکہ حجاج کرام کی سہولت اور سلامتی کے لیے مقرر کردہ حکومتی اقدامات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔
شیخ عبدالعزیز نے صحت عامہ کو "دینی ذمہ داری” قرار دیتے ہوئے تمام عازمین حج پر زور دیا کہ وہ لازمی ویکسینز لگوائیں، وزارت صحت کی تمام ہدایات پر عمل کریں اور حفاظتی عملے سے مکمل تعاون کریں
انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگوں کی موجودگی میں کسی بھی طبی غفلت کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں، اس لیے ہر حاجی کو ذاتی، اجتماعی اور روحانی سطح پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
مفتی اعظم نے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی حج کے انتظامات میں ذاتی دلچسپی اور اعلیٰ معیار کے اقدامات پر گہری تعریف کی۔ انہوں نے ان کی قیادت، نگہداشت اور عالمی معیار کی خدمات کو "قابل تقلید” قرار دیا۔
اس سال 1446 ہجری کے حج میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں عازمین کی آمد متوقع ہے۔ سعودی حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک محفوظ، منظم اور روحانی طور پر بامعنی حج سیزن یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔