آئندہ مالی سال کیلئے حکومت ڈائریکٹ ٹیکسز کی مد میں 9 ہزار 732 ارب روپے ہدف مقرر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔۔ معاشی ماہرین کے مطابق بالواسطہ ٹیکسوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔۔
رواں مالی سال کے مقابلے میں ڈائریکٹ ٹیکسز میں ایک ہزار 338 ارب روپے اضافہ کیا جائے گا۔ یہ ٹیکسز سیلز ٹیکس، کسمٹز ڈیوٹی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں وصول کئے جاتے ہیں۔۔
سیلز ٹیکس بڑھنے سے اشیائے ضرورت مزید مہنگی ہو جائیں گی۔۔ کسٹمز ڈیوٹی بڑھنے سے درآمدی خام مال مہنگا ہونے سے ملک کے صنعتی شعبے میں تیار مصنوعات کی قیمتیوں میں اضافہ ہو جائے گا۔۔
رواں مالی سال ان ڈائریکٹ ٹیکسز 8393 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے اور رواں مالی سال ان ڈائریکٹ ٹیکسز ہدف سے594 ارب روپے زیادہ رہنے کا امکان ہے ۔
رواں مالی سال کے لیے ان ڈائریکٹ ٹیکسز کا ہدف7799 ارب روپے مقرر ہے، جبکہ گذشتہ مالی سال 24-2023 میں ان ڈائریکٹ ٹیکسز 5553 ارب روپے اور مالی سال23-2022 میں ان ڈائریکٹ ٹیکسز 4087 ارب روپے تھے۔