پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس میں دونوں ملکوں کے سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا چھوٹ دی گئی ہے۔
یہ پیش رفت پاکستان-یو اے ای مشترکہ وزارتی کمیشن (جےایم سی ) کے 12ویں اجلاس کے دوران ہوئی۔ مشترکہ وزارت کمیشن کا اجلاس 13 سال کے وقفے کے بعد منعقد ہوا، اس سے قبل آخری اجلاس 6 اور 7 نومبر 2013 کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا۔
دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق یہ اجلاس ایک روز قبل ابوظبی میں ہوا، جس کی مشترکہ صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور ان کے یو اے ای ہم منصب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے کی۔
دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ’ باضابطہ کارروائی سے قبل، جے ایم سی کے ورکنگ گروپ کا اجلاس وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ اور یو اے ای کے وزیر مملکت احمد علی السیغ کی قیادت میں منعقد ہوا۔’
بیان کے مطابق’ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور تجارت، بینکاری، ثقافت، سرمایہ کاری، ہوابازی، ریلوے، توانائی، غذائی تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی، دفاع، صحت، افرادی قوت، اعلیٰ تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔’
دونوں ممالک نے ادارہ جاتی نظام اور بین الوزارتی رابطوں کے فروغ پر زور دیا اور علاقائی و عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ اجلاس کے ایک پروٹوکول پر بھی دستخط کیے گئے، جس میں آئندہ اقدامات، شعبہ جاتی ورکنگ گروپس کے ذریعے ہم آہنگی اور باہمی دوروں میں سہولت کے لیے طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔’
دفتر خارجہ کے مطابق ’ اجلاس کے پروٹوکول کے علاوہ، ’باہمی ویزا چھوٹ‘ اور ’سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام‘ سے متعلق مفاہمتی یادداشتوں اور ’مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل معیشت‘ سے متعلق ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔’
وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے ’ ایکس ’ پر ایک پیغام میں کہا کہ انہوں نے شیخ النہیان کے ساتھ ’ دونوں ممالک کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے باہمی ویزا چھوٹ’ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ یہ ایک اہم قدم ہے جو ہمارے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور ادارہ جاتی سطح پر تعاون کو گہرا کرنے کے عزم کا عکاس ہے۔’
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے اجلاس کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور اتفاق کیا کہ جے ایم سی کا 13واں اجلاس پاکستان میں باہمی طور پر طے شدہ تاریخوں پر منعقد کیا جائے گا۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ’ جے ایم سی اجلاس کا کامیاب انعقاد پاکستان اور یو اے ای کے درمیان گہرے اور کثیرالجہتی تعلقات اور ایک متحرک و ترقی پسند شراکت داری کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتا ہے۔’
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات، چین اور امریکا کے بعد پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، جہاں 10 لاکھ سے زائد پاکستانی تارکینِ وطن مقیم ہیں اور یہ سعودی عرب کے بعد ترسیلات زر کا دوسرا بڑا ذریعہ ہے۔
پاکستان کے متحدہ عرب امارات میں سفیر فیصل ترمذی نے بتایا کہ مالی سال 24-2023 میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت 10.9 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی جس میں اشیاء اور خدمات دونوں شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اس ماہ کے آغاز میں وزیر اعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان سے ایک روزہ سرکاری دورے کے دوران ملاقات کی تھی، جس میں دوطرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
یہ اعلیٰ سطح کی ملاقات ان دوست ممالک کا شکریہ ادا کرنے کے لیے تھی جنہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران اسلام آباد کے مؤقف کی حمایت کی تھی