وفاقی وزیر خزانہ آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ ہوگئے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگرام کی اگلی قسط کے حصول کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ اہم مرحلے میں داخل ہوگیا،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب امریکہ کے اہم دورے پر روانہ ہوگئے،آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے پلینری اجلاسوں میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
دورہ امریکہ کےدوران وزیرخزانہ کی عالمی بینک کےصدر اجےبنگا اورآئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹلیناجارجیوا سمیت متعدد عالمی رہنماؤں سےملاقاتیں طےہیں،ان ملاقاتوں میں ای ایف ایف پروگرام کےتحت 1.2ارب ڈالرکی اگلی قسط اورکلائمیٹ فنانسنگ پر پیشرفت کا امکان ہے۔
دورے کے دوران وزیر خزانہ کی وائٹ ہاؤس،امریکی کانگرس،ٹریژری ڈیپارٹمنٹ اوربزنس کونسل کے نمائندوں سےبھی ملاقاتیں طےہیں،وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع، ٹیکس اصلاحات اور اقتصادی اصلاحاتی اقدامات سے متعلق تجاویز پر تبادلہ خیال کریں گے،چھ روزہ دورے کےدوران مجموعی طورپر 65 سے زائد فورمز، تقریبات اور ملاقاتوں میں شرکت کریں گے۔
وزیر خزانہ ایف بی آرکی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کےحوالے سے عالمی بینک کے راؤنڈ ٹیبل میں شرکت کریں گے،جبکہ ورلڈ اکنامک فورم کےدو اہم ایونٹس میں بھی پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے،محمد اورنگزیب چین، برطانیہ، سعودی عرب اور ترکیہ کے وزرائے خزانہ سے دو طرفہ اقتصادی تعلقات پر بات چیت کریں گے۔
سیلاب کےباعت معاشی شرح نمو، ٹیکس اہداف میں کمی پر بات چیت متوقع ہے،معاشی اہداف میں نرمی کیلئے حتمی منظوری آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے ہو سکے گی،واضح رہے کہ میکرواکنامک فریم میں تبدیلی معاشی ٹیم کی درخواست پر ہو گی۔

