مقبوضہ یروشلم اور غزہ کی تازہ صورتحال پر ردِعمل دیتے ہوئے سلووینیا کی وزیرِ خارجہ ٹینجا فیجون نے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے احتساب کے لیے پابندیاں عائد کرنے کا عمل فوری طور پر شروع کریں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ٹینجا فیجون نے کہا کہ غزہ میں موجودہ جنگ بندی اس بات کی ضمانت نہیں کہ اسرائیل بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے باز نہیں آتا تو یورپ کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
فیجون نے غزہ میں فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی صورتحال اب بھی نہایت نازک اور خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوراک، ایندھن، دوائیوں اور پناہ گاہوں کی تعمیر کے لیے اسرائیل کو انسانی ہمدردی کی راہداریاں کھولنی ہوں گی اور زخمیوں کو علاج کے لیے باہر جانے کی اجازت دینی چاہیے۔
اس سے قبل سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو پر سفری پابندی عائد کر کے اپنا مؤقف واضح کیا تھا — جو یورپی ممالک میں اسرائیل کے خلاف ایک اہم علامتی اقدام سمجھا جا رہا ہے۔

