نئی دہلی / ڈھاکا — بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے خبردار کیا ہے کہ اگر عوامی لیگ کو آئندہ قومی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ دی گئی تو لاکھوں ووٹرز انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔
78 سالہ شیخ حسینہ، جو گزشتہ سال طلبہ قیادت میں بغاوت کے بعد اقتدار سے بےدخل ہوکر بھارت میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں، نے رائٹرز سے اپنے پہلے انٹرویو میں کہا کہ وہ ایسے کسی بھی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گی جو ان کی جماعت کے بغیر تشکیل پائے۔
ان کا کہنا تھا "عوامی لیگ پر پابندی نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ خود حکومت کے لیے نقصان دہ بھی ہے۔ اگلی حکومت کو انتخابی جواز چاہیے۔ لاکھوں افراد عوامی لیگ کے حامی ہیں، اور اگر وہ ووٹ نہیں دیں گے تو انتخابی نظام اپنی ساکھ کھو دے گا۔”
انہوں نے واضح کیا کہ وہ کسی غیر شفاف حکومت کے تحت وطن واپسی نہیں کریں گی اور فی الحال بھارت میں ہی قیام جاری رکھیں گی۔
خیال رہے کہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں ایک عبوری حکومت اس وقت بنگلہ دیش میں برسرِ اقتدار ہے، جو آئندہ فروری 2026 میں انتخابات کرانے کا وعدہ کر چکی ہے۔
شیخ حسینہ نے مزید کہا کہ ان کی جماعت عوامی لیگ جلد بنگلہ دیش کی سیاست میں واپسی کرے گی اور ملک میں ایک "سیاسی طور پر متوازن نظام” کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔

