تہران : ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ’ہم نے ہمیشہ امن و امان کی کوشش کی ہے لیکن موجودہ حالات میں مسلط کردہ جنگ کے خاتمے کا واحد راستہ دشمن کی جارحیت کو ’غیر مشروط طور پر روکنا‘ ہے۔
سماجی رابطی کی سائٹ ایکس پر انھوں نے لکھا کہ امن کے لیے ضروری ہے کہ ’صیہونی دہشت گردوں کی مہم جوئی کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کی یقینی ضمانت فراہم کی جائے۔‘
انھوں نے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ’بصورت دیگر دشمن کے خلاف ہمارا ردعمل زیادہ سخت اور افسوسناک ہوگا۔‘
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی یورپی وزرائے خارجہ اور ان کے ایرانی ہم منصب کے درمیان آج طے شدہ مذاکرات سے قبل جنیوا پہنچ گئے ہیں۔
اس سے پہلے انھوں نے مذاکرات کی فوری ضرورت کی طرف اشارہ کیا۔
انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’سفارتی حل حاصل کرنے کے لیے اگلے دو ہفتوں کے اندر ایک ونڈو موجود ہے۔‘
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر اسرائیلی حملوں میں شامل ہونے کا فیصلہ کرنے کے لیے دو ہفتے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
یورپی رہنماؤں کو امید ہے کہ اس سے پہلے سفارتی حل تلاش کرکے کشیدگی سے بچا جا سکتا ہے۔