دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں، 19 جولائی 1947 کو کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا، بھارتی ظلم و جبر کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے کشمیری آج بھی پاکستان کے ساتھ ہیں۔
سردار محمد ابراہیم خان کی رہائشگاہ پر 19 جولائی 1947 کو ہونے والے اجلاس میں کشمیر کے حقیقی نمائندوں نے پاکستان سے الحاق کی قرارداد منظور کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا۔
یہ فیصلہ جموں و کشمیر کے لاکھوں کشمیری مسلمانوں کی امنگوں کے پیش نظرکیا گیا تھا۔
بھارت نے گذشتہ 78برسوں سے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی انسانی حقوق سے محروم کر رکھا ہے ۔۔اسی پسِ منظر میں 19جولائی کا دن آزادی کشمیر کی تاریخ میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔۔ہر سال 19جولائی کو دنیا بھر کے کشمیری اور تمام انسان دوست حلقے ’’یومِ الحاقِ پاکستان‘‘ کے طور پر مناتے ہیں۔۔
78برس قبل19 جولائی 1947 کو خواجہ غلام الدین وانی اور عبدالرحیم وانی نے قرارداد الحاق پاکستان پیش کی۔۔ آل جموں و کشمیر کانفرنس کا ہنگامی اجلاس سردار محمد ابرہیم کی رہائشگاہ پر چوہدری حمیداللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔۔ اجلاس میں مذہبی،ثقافتی اور جغرافیائی بنیادوں کی بنیاد پر پارٹیشن پلان کے تناظر میں قرار داد الحاق پاکستان پیش کی گئی۔۔۔
قرارداد 59 کشمیری رہنماؤں نے متفقہ طور پر آل جموں و کشمیر کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میں منظور کی۔۔ قرارداد الحاق پاکستان کی منظوری پونچھ بغاوت اور بعد ازاں آزاد کشمیر کی آزادی کا باعث بنی۔۔ گزشتہ 78 برسوں سے کشمیری بھارتی سامراج کے غیر قانونی قبضے کے خلاف آزادی کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔۔ 78 سالوں سے کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری، 5 لاکھ سے زائد کشمیری تحریک آزادی کی راہ میں شہید ہو چکے ہیں
1990 میں ہنڈواڑہ، تینج پورہ، ذکورہ، 1993 میں سوپور، لال چوک اور بیجی بہارہ جبکہ 1994 میں کپواڑہ میں قتلِ عام کے واقعات بھارتی ظلم و جبر کا کھلا ثبوت ہیں ۔۔ 2012 میں بانڈی پورہ، بارہ مولہ اور کوٹورا کے اضلاع کے 55 گاؤں میں 2700 سے زائد اجتماعی قبریں بھی دریافت ہوئیں۔۔ مقبوضہ کشمیر 10 لاکھ سے زائد فوجی اور پیرا ملٹری فورسز کی تعیناتی کی باعث سب سے بڑی فوجی چھاؤنی اور سب سے بڑی اوپن ائیر جیل کے نام سے جانا جاتا ہے ۔۔ بھارت نے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے
اقوام متحدہ, ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور عالمی میڈیا متعدد بار کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر آواز اٹھا چکا ہے
اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق؛ ’’کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دیتی ہے‘‘
پاکستان کا یہ اُصولی موقف ہے کہ: ’’مسئلہ کشمیر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے‘‘
کشمیری عوام کا پاکستان کے ساتھ الحاق ہونے تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
سیاسی رہنماؤں کے پیغامات
صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر سیاسی شخصیات نے یوم الحاق پاکستان کے موقع پر خصوصی پیغامات جاری کیے ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ یومِ الحاق کشمیریوں کی پاکستان سے فطری رشتے کی علامت ہے، کشمیری عوام کی جدوجہد رائیگاں نہیں جائے گی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھی جائے گی، کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کی داستان آج بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ کشمیریوں کے جذبہ آزادی میں اضافہ ہوا ہے، 10 لاکھ بھارتی فوج کی درندگی اور سفاکیت کشمیریوں کے عزم کو توڑنے میں ناکام ہے۔
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ یوم الحاق کشمیر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے سری نگر اجلاس کی یاد میں منایا جاتا ہے، اس دن کشمیر کے غیور عوام نے پاکستان کے ساتھ الحاق کی قرارداد منظور کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی 1947 میں شروع ہونے والی قربانیوں کی داستان آج بھی جاری ہے، کشمیریوں کی تیسری نسل حق خوداردیت کے لیے اپنے آبا و اجداد کی طرح پر عزم ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ یوم الحاق کشمیر پر شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان سے نظریاتی نسبت کو زندگی سے عزیز تر جانا۔
انہوں نے کہا کہ یوم الحاق کشمیر تاریخ کی روشن صبح ہے، کشمیریوں نے ایسا فیصلہ کیا جو وقت کی گرد، ظلم کی دھند اور بندوقوں کی گونج میں بھی نہ مٹ سکا، پاکستان اپنے بھائیوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان سے محبت کشمیریوں کے جسموں میں خون بن کر دوڑتی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اپنے پیغام میں کشمیریوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
نائب صدر پیپلزپارٹی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ پاکستان عالمی فورمز پر کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔
وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کشمیریوں کے جذبے کو سلام پیش کیا۔
حریت رہنما یٰسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ آج کا دن کشمیری قوم کی طرف پاکستان کے ساتھ وابستگی، امیدوں، اعتبار اور محبت کا دن ہے۔