پشاور : ملک کے بالائی علاقوں میں مون سون کے ساتویں اسپیل نے تباہی مچا دی۔ خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں بادلوں کے پھٹنے، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے کے باعث اب تک 61 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے اور متعدد لاپتا ہیں جبکہ کئی مکانات منہدم ہوگئے۔
محکمہ موسمیات نے موسلادھار بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ سمیت دیگر علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے کے باعث 43 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے گزشتہ 24 گھنٹوں كے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبہ کے مختلف اضلاع میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی گئی۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 43 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوئے۔
جاں بحق افراد میں 33 مرد، 2 خواتین اور 8 بچے شامل جبکہ زخمیوں میں 11 مرد، 2 خواتین اور1 بچہ شامل ہے۔
بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 30 گھر وں کو نقصان پہنچا، جس میں 25 گھروں کو جزوی اور 5 گھر مکمل منہدم ہوئے۔
حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ تیز بارشوں اور فلش فلڈ كے باعث سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع باجوڑ اور بٹگرام ہیں جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔
پی ڈی ایم اے نے پہلے ہی سے موسمی صورتحال کے پیش نظر تمام ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات اٹھانے کے لیے مراسلہ ارسال کر دیا تھا۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متاثر اضلاع میں امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو سیاحتی مقامات پر بند شاہراوں اور رابطہ سٹرکوں کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تمام سیاحوں کو موسمی صورتحال سے آگاہ کرنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔