امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے تیل یا پیٹرو کیمیکل مصنوعات خریدنے والے ممالک اور اداروں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں فوری طور پر امریکی ثانوی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس اقدام کو ایران کے جوہری پروگرام پر دباؤ بڑھانے کی نئی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
ٹروتھ سوشل پر جاری ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا"ایرانی تیل یا پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی تمام خریداری فوراً بند ہونی چاہیے۔ جو بھی اس میں ملوث ہو گا، اس پر امریکہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے کاروبار پر پابندی لگائی جائے گی۔”
- یہ اعلان واشنگٹن-تہران جوہری مذاکرات کے اچانک مؤخر ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔
- ملاقات ہفتہ کے روز روم میں طے تھی، تاہم ایرانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نئی تاریخ امریکہ کے آئندہ موقف پر منحصر ہوگی۔
نئی پابندیاں: چینی کمپنیاں بھی نشانے پر
ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ دنوں میں:
- چینی تیل ذخیرہ کرنے کی کمپنی
- نجی ریفائنری
پر پابندیاں عائد کی ہیں، جن پر ایران سے غیر قانونی ترسیل کا الزام ہے۔