امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ سے باہر تیار کی جانے والی تمام فلموں پر 100 فیصد درآمدی ٹیرف نافذ کیا جائے گا۔ یہ اعلان انہوں نے اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ کے ذریعے کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ "امریکی فلم انڈسٹری کو غیر ملکی حکومتوں کی مالی مراعات سے شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔”
ٹرمپ کے مطابق، کئی ممالک فلم پروڈکشن کو راغب کرنے کے لیے سبسڈیز اور ٹیکس چھوٹ دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے امریکہ میں فلم سازی میں نمایاں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ انہوں نے غیر ملکی فلموں کو "پروپیگنڈہ کا ہتھیار” قرار دیا اور کہا کہ یہ امریکہ کی معاشی خودمختاری اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔
ٹیرف پالیسی کی نمایاں خصوصیات:
- تمام غیر ملکی فلموں پر 100 فیصد ٹیرف فی الفور نافذ العمل۔
- امریکی تجارتی نمائندے کو فوری عمل درآمد کے احکامات۔
- ہدف: غیر ملکی فلموں کی درآمد کی حوصلہ شکنی اور سرمایہ کاری کو واپس امریکی اسٹوڈیوز کی طرف لانا۔
انڈسٹری ردعمل:
- ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ بین الاقوامی فلمی تعاون کو متاثر کر سکتا ہے اور عالمی تقسیم کاری میں بڑی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔
- ناقدین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے فلموں کی قیمتیں بڑھیں گی اور مواد کا تنوع کم ہو گا۔
- حامیوں کا ماننا ہے کہ اس سے امریکی فلمی صنعت کو تقویت ملے گی اور تخلیقی روزگار کو تحفظ حاصل ہوگا۔
یہ اقدام ٹرمپ کی معاشی قوم پرستی کی پالیسیوں کی کڑی ہے، جس کے تحت وہ امریکی صنعتوں کو بیرونی مقابلے سے محفوظ بنانے کے لیے جارحانہ اقدامات کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر ردعمل کا انتظار ہے، لیکن ماہرین اس فیصلے کو فلمی دنیا میں طاقت کا توازن بدلنے والا اقدام قرار دے رہے ہیں۔