نائیجیریا کی ریاست یوبے کے علاقے بنی گاری میں شدت پسند گروہ اسلامک اسٹیٹ ویسٹ افریقہ صوبہ (ISWAP) کے جنگجوؤں نے ایک فوجی اڈے پر حملہ کر کے کم از کم 11 نائجیرین فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔
فوجی ذرائع کے مطابق، حملہ آور بھاری ہتھیاروں، راکٹ لانچروں اور بکتر بند گاڑیوں میں سوار تھے۔ اڈے پر حملے کے دوران شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں فوجیوں کی بڑی تعداد موقع پر ہی مار دی گئی۔ حملے کے بعد بیس کو آگ لگا دی گئی، جبکہ عسکریت پسند اہم فوجی اسلحہ اپنے ساتھ لے گئے۔
حملے کی نمایاں تفصیلات:
- عسکریت پسندوں نے رات کی تاریکی میں اچانک حملہ کیا۔
- کئی فوجی اب بھی لاپتہ ہیں، اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
- اے ایف پی کے مطابق، جائے وقوعہ کی ویڈیوز میں جلتی ہوئی فوجی گاڑیاں اور عمارتیں، اور ایک فوجی کی لاش دیکھی گئی۔
- یہ صرف دو ماہ میں علاقے میں فوجی اڈے پر آٹھواں بڑا حملہ ہے۔
بنی گاری، جو شمال مشرقی نائیجیریا میں واقع ہے، 16 سالہ شورش سے شدید متاثر علاقہ ہے، جہاں 40,000 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔
نائیجیریا کی فوج نے 2019 کے بعد "سپر کیمپ” ماڈل اپنایا ہے تاکہ بڑے حملوں کا مقابلہ بہتر طریقے سے کیا جا سکے، لیکن دیہی علاقوں کی سلامتی مزید کمزور ہو گئی ہے۔ مبصرین کے مطابق، اس حکمت عملی سے عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت آسان ہو گئی ہے۔
مزید برآں، پیر کے روز ایک علیحدہ واقعے میں ران کے قریب بارودی سرنگ کے دھماکے میں 26 شہری مارے گئے، جس کی ذمہ داری ISWAP نے قبول کی۔
صدر بولا ٹینوبو نے حالیہ دورہ کاتسینا میں فوج کو مزید مضبوط بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا"دہشت گردی، شورش اور جرائم کو اب ہر صورت شکست دینا ہو گی۔”