نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں متنازعہ بل پر ووٹنگ کے دوران ہاکا کے علامتی احتجاج پر تے پتی ماوری پارٹی کے تین ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے، جسے ملکی سیاسی تاریخ میں ایک غیر معمولی اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
شریک قائدین ڈیبی نگاریوا پیکر اور راویری ویٹیٹی کو تین ہفتوں کے لیے جبکہ سب سے کم عمر رکن ہانا-راوہیتی میپی-کلارک کو سات دن کی معطلی کی سزا سنائی گئی ہے۔ معطلی کے دوران تینوں اراکین نہ صرف اپنی تنخواہوں سے محروم رہیں گے بلکہ پارلیمانی سرگرمیوں، بشمول آئندہ قومی بجٹ پر بحث، میں شرکت سے بھی روکے جائیں گے۔
ہاکا احتجاج نے دنیا کی توجہ حاصل کی
یہ احتجاج نومبر میں بل کی پہلی خواندگی کے دوران کیا گیا، جس میں روایتی ماوری "ہاکا” کا مظاہرہ شامل تھا۔ اس دوران میپی-کلارک نے بل کی پرنٹ شدہ کاپی پھاڑ کر مزاحمت کا اظہار کیا۔ اس احتجاج کی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر لاکھوں صارفین کی توجہ حاصل کی اور بین الاقوامی سطح پر بھی موضوع بحث بن گئیں۔
بل کی نوعیت اور عوامی ردعمل
متنازعہ بل کا مقصد 1840 کے معاہدہ ویتانگی کی ازسرنو تشریح ہے، جو ماوری قبائل اور برطانوی تاج کے درمیان بنیادی معاہدہ سمجھا جاتا ہے۔ بل کو حکومتی اتحاد کی چھوٹی اتحادی جماعت ACT پارٹی کی حمایت حاصل ہے، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی سے ماوری حقوق کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
اسی تناظر میں، نیوزی لینڈ کی تاریخ میں ماوری حقوق کے حق میں سب سے بڑا احتجاج بھی ریکارڈ کیا گیا۔ واضح رہے کہ بل اپریل میں اپنی دوسری خواندگی کے دوران شکست کھا چکا ہے، تاہم اس کے سیاسی اثرات بدستور نمایاں ہیں۔
پارلیمانی قواعد کی خلاف ورزی یا ثقافتی اظہار؟
پارلیمنٹ کی استحقاق کمیٹی نے بدھ کو جاری کردہ رپورٹ میں ماوری اراکین کے احتجاج کو "پارلیمانی قواعد کی سنگین خلاف ورزی” قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ احتجاج نے ووٹنگ کے عمل میں خلل ڈالا اور دیگر قانون سازوں کو دھمکانے کی کوشش کی گئی۔
کمیٹی کی سربراہ اور نیوزی لینڈ کی اٹارنی جنرل جوڈتھ کولنز نے اسے اپنے 23 سالہ کیریئر میں "سب سے سنگین واقعہ” قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس درجے کی رکاوٹ پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔
مختلف سیاسی ردعمل
تے پتی ماوری پارٹی نے اس معطلی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے "نوآبادیاتی نظام کی جانب سے مقامی آوازوں کو خاموش کرنے کی کوشش” قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سزا دراصل ان کے آئینی و ثقافتی حقوق کے تحفظ کی جدوجہد پر انتقامی کارروائی ہے۔
دوسری جانب، اپوزیشن کی جماعتوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ لیبر پارٹی نے احتجاج کو قواعد کی خلاف ورزی تو تسلیم کیا مگر سزاؤں کو سخت قرار دیتے ہوئے مختصر معطلی کی سفارش کی۔ گرین پارٹی نے معطلی کی مکمل مخالفت کی اور اسے "غیر متناسب” اور ماوری نمائندگی کو خاموش کرنے کی کوشش قرار دیا۔
معطل شدہ اراکین نے اپنے دفاع میں کہا ہے کہ ان کے اقدامات ماوری خودمختاری کے دفاع میں ایک ثقافتی اور آئینی ردعمل تھے۔ نگاریوا پیکر کا کہنا تھا: "جب ہمارے لوگ نشانہ بنیں، تو ہماری آواز ہمارا ہتھیار ہے۔”
آگے کیا ہوگا؟
معطلی کی حتمی منظوری کے لیے ووٹنگ آئندہ منگل کو متوقع ہے، جس پر نیوزی لینڈ بھر میں نظریں مرکوز ہیں۔