اسلام آباد میں پاکستان مونومنٹ میں پاکستان کی فتح کا یوم تشکر منایا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم شہباز شریف تھے۔ تینوں مسلح افواج کے سربراہوں سمیت اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت بھی تقریب میں موجود تھی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا بھارت خود کو جنوبی ایشیا کا نام نہاد تھانیدار سمجھتا تھا۔ پاک فوج نے اس کا غرور اور تکبر خاک میں ملا دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن تشکر کا ہے، یہ دن صدیوں بعد کسی کسی کو ملتا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دشمن نے ہماری مخلصانہ پیشکش کو حقارت سے ٹھکرایا، ہم نے پیشکش کی تھی کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 9 اور 10مئی کی رات کو افواج پاکستان کے سپہ سالاروں سے ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں طے پایا کہ دشمن نے آخری حد بھی پار کرلی، دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز اور غرور کے نشے میں بدمست ہوکر حملہ کردیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دشمن نے ہمارے شہریوں کو حملہ کرکے شہید کردیا جس میں 6سالہ بچہ بھی شامل تھا، دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا اس دشمن کے 6 جہاز گرائے جو جنوبی ایشیا میں خود کو تھانے دار سمجھتا تھا، دشمن کے رافیل بھی مارے اور ان کے ڈرونز بھی گرائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ دشمن دھمکیاں دیتا رہا اس لے ہم نے فیصلہ کیا کہ جواب دیں گے، 9 اور 10 مئی کی رات آرمی چیف نے بتایا کہ دشمن نے میزائل داغے ہیں، انہوں نے کہا مجھے اجازت دیں کہ ہم دشمن کو جواب دیں، دشمن کو ایسا تھپٹر ماریں گے یاد کرے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے جواب سے دشمن کو پھر سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا بھر میں یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان نے کامیابی کیسے حاصل کی، پاکستان کے 24کروڑ عوام کی دعائیں تھی جو اللہ تعالیٰ نے قبول کیں، آج ہم یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر سجدے میں ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس سفر کا آغاز کریں کہ جس کے لیے پاکستان وجود میں آیا تھا، لاکھوں شہیدوں کی روحیں پکار رہی ہیں کہ آؤ پاکستانیوں قائداعظم کا پاکستان بناؤ۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو وحدت ہے اس کو اپنا سرمایہ بنادیں تو پاکستان اپنا مقام حاصل کرلے گا، اب ہمیں معاشی میدان میں 10 مئی کو معرض وجود میں لانا ہے۔