لندن:بین الاقوامی نشریاتی ادارے بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیرِ اعظم نریندر مودی کی سفارتی مہم کو عالمی سطح پر ایک بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی اہم ملک کی جانب سے مودی کی حمایت نہ کرنے کے باعث بھارت کی ناکام سفارت کاری پر سنگین سوالات اٹھ گئے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق، مودی کی کثیر الجہتی اتحاد کی پالیسی بری طرح ناکام ہوئی ہے اور متعدد ممالک نے کھل کر پاکستان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو چین اور ترکی کی غیر متزلزل حمایت حاصل ہے جس کے نتیجے میں بھارت کو عالمی تنہائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ چین نے واضح طور پر پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کا اعلان کیا ہے جبکہ ترکیہ نے پاکستان کے مؤقف کی مکمل حمایت کی ہے۔
بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں امریکی مداخلت کو بھی اجاگر کیا، جس کے باعث بھارت کی خودمختاری کا بھانڈا پھوٹ گیا۔ جنگ بندی کا اعلان واشنگٹن سے ہوا اور بھارت اس سے لاعلم رہا۔ امریکہ نے جنگ بندی کا حکم نامہ جاری کیا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت اس معاملے میں بااختیار نہیں تھا۔
رپورٹ کے مطابق، بھارت کی لاکھ کوششوں کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی گفتگو میں دہشت گردی کا کوئی ذکر نہیں کیا، جو مودی حکومت کے لیے ایک بڑا سفارتی جھٹکا تھا۔ عالمی رہنماؤں کی توجہ دہشت گردی پر مرکوز کرنے کے بجائے کشیدگی کو کم کرنے پر تھی، جس سے بھارت کا بیانیہ عالمی سطح پر مسترد ہو گیا۔
بی بی سی نے نشاندہی کی کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ یکساں سلوک نے بھارت کی ڈی ہائفینیٹ پالیسی کو دفن کر دیا ہے۔ عالمی سفارت کاری کے نتیجے میں مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن گیا ہے اور بھارت کا اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دینے کا بیانیہ ناکام ہو گیا ہے۔
رپورٹ میں سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے بیک وقت دورے کو بھی بھارت کے لیے ایک بڑی سفارتی شکست قرار دیا گیا ہے۔ ایران اور سعودی عرب نے بھی سفارتی روابط میں پاکستان کو ترجیح دی اور بھارت کو ثانوی حیثیت اختیار کرنا پڑی۔
بی بی سی کا کہنا ہے کہ عالمی میڈیا میں پاکستان کا بیانیہ چھا گیا ہے اور بھارت کا دہشت گردی کا شور عالمی سطح پر مسترد کر دیا گیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے حالیہ بیانات نے بھارت کو مزید تنہا کر دیا ہے اور دونوں ممالک کو برابر درجہ دے کر دہلی کے غرور کو خاک میں ملا دیا ہے۔ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ صرف 10 ارب ڈالر کی تجارت کے باوجود اسے عالمی اہمیت دی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دنیا نے بھارت کے سرجیکل اسٹرائیک کے ڈرامے کو مسترد کر دیا ہے اور پاکستان نے اپنے ٹھوس ثبوتوں سے دنیا کو قائل کر لیا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق، پاکستان نے امریکہ کی ثالثی کو خوش دلی سے قبول کیا جبکہ بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چین، ترکی، ایران اور سعودی عرب جیسے ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے نظر آئے جس کے باعث بھارت تنہا ہو گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت جنگ کے میدان میں بھی ناکام رہا اور سفارتی محاذ پر بھی تنہا دکھائی دے رہا ہے۔ امریکہ کی مداخلت نے بھارت کے علاقائی لیڈر بننے کے خواب کو چکنا چور کر دیا ہے جبکہ پاکستان کی پرامن اور ذمہ دار سفارت کاری نے عالمی سطح پر ایک مثبت تاثر قائم کیا ہے۔
Trending
- پاکستان کے پہاڑوں اور سیاحت کی سفیر قطری شہزادی شیخہ اسماء کی وزیراعظم سے ملاقات
- پاکستان کے پہلے ہائی کمشنر نے سینٹ کٹس اینڈ نیوس کے گورنر جنرل کو اسناد پیش کیں
- نائب صدر اسحاق ڈار آسیان اجلاس میں شرکت کے لیے کوالالمپور پہنچ گئے
- نہ صدر زرداری کہیں جا رہے ہیں اور نہ آرمی چیف صدر پاکستان بننا چاہتے ہیں:وزیر داخلہ
- ٹرمپ نے برازیل پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا،برازیلی صدر کی تنقید، سفارتی کشیدگی میں اضافہ
- عالمی فوجداری عدالت نے طالبان امیر ہبتہ اللہ اخوندزادہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے
- سعودی عرب اگست میں پاکستان کے سات بڑے ہوائی اڈوں کا سیکیورٹی آڈٹ کرئے گا
- پاکستان اور ترکئے کا ایک دوسرے کے دفاعی تجربات سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ