پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی کے باوجود مودی سرکار کی بدحواسیاں بدستور جاری ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ نے ایک اور پاکستانی سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا۔۔ 24 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا۔
بھارت کی جانب سے پاکستانی سفارتکار پر غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں پاکستانی ہائی کمیشن کے اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو آج اس سلسلے میں ایک ڈیمارش جاری کیا گیا ہے۔
یاد رہے 13 مئی کو بھی بھارت نے ایک پاکستانی سفارتکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیتے ہوئے 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے۔
بھارتی وزرات خارجہ کے مطابق پاکستانی ناظم الامور کو ہندوستانی وزارت خارجہ طلب کیا گیا تھا اور انہیں احتجاجی مراسلہ جاری کیا گیا تھا۔
بعدازاں پاکستان نے بھی بھارتی جارحیت کے جواب میں اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک عملے کے رکن کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔